77 افراد کے قاتل کا عدالت کے سامنے نازی سیلیوٹ

Breivik

Breivik

اوسلو (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ناروے میں 77 افراد کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنانے شدت پسند آندرس بریوک کے مقدمے کی سماعت ہوئی ہے۔ آندرس بریوک جب عدالت پہنچا تو اس نے نازی سیلیوٹ کرکے سب کو حیران کر دیا۔

بریوک نامی اس شدت پسند نے 2012ء میں تریح مناتے 77 نوجوانوں کو اپنی گولیوں سے بھون ڈالا تھا۔ اس مجرم کو عدالت کی جانب سے 21 سال کی سزا دی گئی ہے، تاہم اگر حکام کو محسوس ہوا کہ بریوک معاشرے کیلئے خطرہ ہو سکتا ہے تو اس کی سزا میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آندرس بریوک نے عدالت میں جیل حکام کیخلاف ایک مقدمہ درج کر رکھا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسے غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مجرم کا الزام ہے کہ اسے جیل میں غیر ضروری پابندیوں کا سامنا ہے۔ اسے دوسرے قیدیوں سے میل ملاپ کی اجازت بھی نہیں حاصل ہے۔ اس جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔