واشنگٹن (جیوڈیسک) منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے 90 دن کے اندر اندر، روسی ہیکنگ کے الزامات کے بارے میں رپورٹ سامنے لائی جائے گی۔
روسی دعووں کا حوالہ دیتے ہوئے، جِن میں کہا گیا ہے کہ انھیں اس متعلق کوئی اطلاعات نہیں، ٹرمپ نے ’’نیچ قسم کے سیاسی کارندوں‘‘، ’’سیاسی مخالفین‘‘ اور ’’انٹیلی جنس‘‘ پر الزام لگایا کہ یہ انہی کی اختراع ہے، جنھوں نے ان کے بارے میں اخلاق سے گری ہوئی من گھڑت باتوں پر مبنی رپورٹ جاری کی۔
ہیکنگ رپورٹ امریکی انٹیلی جنس اداروں نے کہا ہے کہ روسی ہیکنگ انتخابات کے نتائج پر اثرانداز ہوئی، جس دعوے کو بدھ کی اخباری کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے درست قرار نہیں دیا۔
تاہم، ٹرمپ نے اس بات کو سختی سے مسترد کیا کہ یہ ایک غیر مصدقہ رپورٹ ہے کہ روس کے پاس ان کے بارے میں انکشاف پر مبنی کوئی ذاتی معلومات ہے۔
اِس سے قبل، اسی ہفتے، ’دی بز فیڈ‘ ڈجیٹل میڈیا کے سائٹ پر آن لائن مواد شائع ہوا، جس کے بارے میں دعوی کیا گیا کہ یہ زیرِ بحث مکمل ’ڈوزیئر‘ ہے، جِس میں ماسکو کے دورے کے دوران ٹرمپ کی ذاتی زندگی کے بارے میں گھٹیا انداز کے الزامات لگائے گئے تھے؛ اور یہ کہ حکومتِ روس کئی برس سے ٹرمپ کی ’’آبیاری کر رہی تھی؛ اُنھیں حمایت اور اعانت فراہم کر رہی تھی‘‘۔
باقی باتوں کے علاوہ، رپورٹ میں یہ الزامات بھی شامل ہیں جو غیر مصدقہ نوعیت کی ہیں، جس میں یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ مائیکل کوہن، جو ٹرمپ کے وکیلوں میں سے ایک ہیں، اُنھوں نے ’جمہورہٴ چیک‘ کا سفر کیا جہاں اُن کی ملاقات روسی کارندوں سے ہوئی۔
کوہن نے امریکی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ وہ کبھی بھی اُس ملک میں نہیں گئے، جب کہ زیک انٹیلی جنس اہل کاروں نے کہا کہ اُن کے کسی ہوائی اڈے پر اُن کی آمد کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ منتخب صدر نے رپورٹ کو جعلی قرار دیا ہے۔
بدھ کو ٹرمپ نے بتایا کہ ’’میرے خیال میں یہ اخلاق سے گِری بات ہے کہ ایسی بے پَر کی خبریں جاری کی جائیں گی۔ میں نے یہ خبریں دیکھی ہیں۔ میں نے اجلاس سے باہر یہ خبر پڑھی۔ یہ بالکل ہی جعلی خبریں ہیں۔ یہ من گھڑت مواد ہے۔ سرے سے، ایسا ہوا ہی نہیں‘‘۔
کلیپر کی جانب سے روس کو اطلاع ’لیک‘ کرنے کی تردید امریکہ کے قومی انٹیلی جنس کے سربراہ، جیمز کلیپر نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اُنھوں نے منتخب صدر ٹرمپ کو بتا دیا ہے کہ انٹیلی جنس برادری نے ایسی کوئی دستاویز تیار نہیں کی، جس میں ٹرمپ سے متعلق انکشافات کے روسی دعوے کی کوئی بات کی گئی ہو۔
جمعرات کو ایک ٹوئٹر پیغام میں، ٹرمپ نے کلیپر کے کلمات کا اعتراف کیا؛ جس میں یہ کہا گیا کہ کلیپر نے اس بات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ ایک غلط اور اختراع پر مبنی رپورٹ ہے، جسے ناجائز طور پر جاری کیا گیا۔ جس میں من گھڑت، بے پَر کے حقائق کا دعویٰ کیا گیا۔ یہ انتہائی غلط بات ہے‘‘۔