فیصل آباد شادی بیاہ، مہندی، سالگرہ، منگنی جوتے چھپائی، دودھ پلائی، رقص و سرود، شراب و کباب و محافل موسیقی، نوجوان لڑکے لڑکیوں کا اکٹھے بے بیہودہ ڈانس جیسی فضول، غیر مہذہب معاشرتی رسومات کیخلاف گزشتہ کئی سالوں سے جہاد اکبر کی شروع کی گئی تحریک آج بھی جاری وساری ہے۔
یہ لغویات اورشیطانی رسومات بہت بڑی معاشرتی برائیوں کاروپ دھار چکی ہیں ،اورگھروں کے گھر تباہ وبرباد ہوچکے ہیں ،اسی بنا پر چادرچاردیواری کاتقدس بھی بری طرح پامال ہوچکاہے۔ان خیالات کا اظہار دورحاضر کے عظیم روحانی پیشوا صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار نے اپنی سالگرہ کے موقع پر منعقد ہ محفل ذکرونعت کے موقع پر کیا۔انہوںنے مزید فرمایا کہ ہمیں تو ان مواقع پراللہ ورسولۖ کی بارگاہ اقدس میں بطورشکرانہ محافل ذکرونعت کااہتمام کرناچاہیے تاکہ ان حقیقی خوشی کے لمحات کواللہ ورسول ۖ کی پسند کیمطابق منایاجاسکے۔ہمیںشیطان کوخوش کرنے کی بجائے اللہ ورسولۖ کی رضا اورخوشنودی والے کام کرنے چاہییں ۔پرمسرت مواقع پرمنائی جانے والی یہ فضول،بے ہودہ ،لغواورشیطانی رسومات آج ہمارے معاشرے میں اپنے پنجے گاڑچکی ہیں ان کیخلاف کئی سال پہلے سے ہم جہاداکبرکااعلان کرچکے ہیں ۔مرکزی مجلس شوریٰ تنظیم مشائخ عظام کیمطابق صدیقی لاثانی سرکارنے اپنے جشن ولادت کے موقع پراللہ ورسولۖ کی بارگاہ اقدس میں بطورشکرانہ محفل ذکرونعت کاشاندار اہتمام اورمعاشرتی برائیوںکیخلاف جہاداکبرشروع کرکے اپنے آپ کوعظیم رول ماڈل شخصیت کے طورپرمتعارف کروایاہے ۔اس پرمسرت موقع پرمرکزی مجلس شوریٰ کے مشائخ عظام شہزادہ شبیراحمدصدیقی سرکار،پیر محمد جنید نقشبندی،پیر الطاف حسین نقشبندی،پیر مختار احمد ،پیر سید احمد ندیم نقشبندی،پیر حاجی محمد سرور جبکہ ثناخوان مصطفی ۖ میںحافظ اطہر مسعودنقشبندی،ارسلان ،سکندربرادران اورنقیب محفل محمد رمضان نقشبندی اپنی عقیدتوں اورمحبتوںکااظہار کررہے ہیں۔
اندرون وبیرون ممالک لاکھوں مریدین اورعقیدت مند مردوخواتین اپنے مرشدکریم صدیقی لاثانی سرکارکی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اپنے شادی بیاہوں،منگی ،سالگرہ سمیت دیگر بابرکت اورخوشی کے مواقع پربطورشکرانہ محافل ذکرونعت کا اہتمام کرکے اللہ ورسولۖ کی رضا وخوشنودی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھروںکوامن وسلامتی کاگہوارہ بنائے ہوئے ہیں۔اس لئے اللہ ورسولۖ کی ان کے گھروں پرہر لمحہ خصوصی نظررحمت رہتی ہے۔ان فضول رسومات کیخلاف بطورشکرانہ محافل ذکرونعت کے روحانی پیغام کوملک بھرمیں بھرپور طریقے سے پھیلایا جائے تاکہ اخلاقیات کی سنہری اسلامی تعلیمات کوقائم رکھا جاسکے اورمعاشرے میں تیزی سے بڑھتی ہوئی ان شیطانی ونفسانی برائیوں کاسدباب کیا جا سکے۔