تحریر : مدیحہ ریاض اسلام میں گداگری کی سخت ممانعیت ہے ارشاد نبوی ہے اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے تم میں سے کوئی شخص رسی پکڑے اور اپنی پیٹھ پر لکڑی کا گٹھا لادکر لائے اس بہتر ہے کہ وہ کسی شخص کے پاس آئے اور اس سے سوال کرے وہ اسے دے یا نہ دے(بخاری و مسلم) پاکستان کا سب سے دڑا مسئلہ گداگری ہے گداگر ملک کے ہر کونے میں پائے جاتے ہیں گداگر ایک منافع بخش کاروبار کی شکل اختیار کر چکا ہے گداگری کے اس پیشے میں اکثریت بچوّں کی ہے یہ وہ بچےّ ہیں جنھیں اغوا کیا جاتا ہے اور پھر ان اغوا شدگان بچوّں کو نشہ ور ادویات کا عادی بنایا جاتا ہے تا کہ وہ اپنی یاد داشت بھول جائیں اور اس کے علاوہ بچوّں کو معذور کر دیتے ہیں تا کہ وہ با آسانی بھیک مانگ سکیں تا کہ معذوری کے سبب لوگ ان معذور بچوّں پر ترس کھا کر انھیں کچھ نہ کچھ دے دیں ۔۔۔کراچی کی جتنی بھی بڑی اور مشہور اوپن مارکیٹیں ہیں وہاں ان بچوّں کی کثیر تعداد پائی جاتی ہے۔
ان گداگر بچوں کو صبح 7بجے ڈراپ کیا جاتا ہے اور پھر رات آٹھ بجے تک ان کو واپس پک کر لیا جاتا ہے کراچی کے تما م شاپنگ مالز اور سپر اسٹور کے اندر ان کا داخلہ ممنوع ہے جس کے بعث کسٹمر سکون سے خریداری کر لیتے ہیں لیکن جیسے کسٹمر ان سپر اسٹور اور مالز سے باہر بکلتے ہیں یہ گداگر بچےّ ان کو گھیر لیتے ہیں۔۔۔ان گداگر بچوّں کے بہت سے مانگنے کے طریقے ہیں۔
1۔مصروف شاہراوں پر کپڑوں کے پیس بیچنا اور کہنا کہ صاحب خرید لو میرے بہن بھائی بھوکے ہیں آپ کی وجہ سے وہ کھانا کھالیں گے۔ 2۔سگنل پر کھڑی کاروں کے شیشے صاف کر کے پھر ان سے پیسے مانگنا۔ 3۔پبلک ٹرانسپوٹ میں مضر صحت چاکلیٹ بیچنا اور 10 کی چار کہہ کر بیچنا۔
Women Begging
یہ گدا گر بچےّ مختلف اشخاص کے ما تحت کام کرتے ہیں یہ اشخاص ان بچوّں کے استاد کہلائے جاتے ہیں یہ گداگر بچےّ مختلف گروہوں میں بٹے ہوئے ہوتے ہیں کوئی بچہ اپنی مطلوبہ جگہ کے علاوہ کہیں اور بھیک نھیں مانگ سکتا۔۔اس کے علاوہ ان گداگروں بچوّں کی ایک کثیر تعداد شہر کراچی کے مختلف مزاروں موجود ہوتی ہے جو وہاں آئے زائرین سے بھیک مانگتی ہے پاکستان کی اکثریت توہم پرستی کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہاں آئے۔ ہوئے لوگ ان بچوّں کو بھیک دینے پر مجبور ہوتے ہیں اسکے علاوہ یہ معصوم بچےّ گلی محلوں میں کسی معذور شخص کے ساتھ مانگتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
کہ کہیں ان کی بد دعا نہ لگ جائے۔۔۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں میں سالانہ چار فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔۔۔آئین کے آرٹیکل (3) 11 کے مطابق ریاست 14 برس سے کم عمر بچوّں کو تحفظ فراہم کی ذمہ دار ہے۔ آئیے مل کر بچوّں سے بھیک منگوانے کے اس گھٹیا ترین فعل کے لئے آواز اٹھائیں تاکہ میرے ملک کا ہر بچہ ّ اسکول جا سکے اور عزت و وقار سے زندگی بسر کرے۔