عباس پور (کامران ارشد سدھن) عباس پور کے سیاسی وسماجی راہنما سردار عمر حیات نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیر نے راولاکوٹ، کوٹلی اور دیگر ایسی جگہوں پر جدید طرز کے ہسپتال دیئے جہاں پر کوئی ضرورت نہیں تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ راولاکوٹ اور کوٹلی کے اندر پہلے سے جدید ہسپتال موجود ہیں اور وہاں پر مزید ہسپتال دینا اور عباس پور کی عوام کو ہمیشہ کی طرح نظر انداز کرنا سراسر ذیادتی ہے اُن کا کہنا تھا،نیلم،لیپہ ،فاروڈکہوٹہ اور بھمبر کے لوگوں کو ہسپتال کی ضرورت کو تھی مگر راولاکوٹ اور کوٹلی میں ہسپتال دیناسمجھ سے بالا طر ہے ۔ کہ عباس پور تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال کی عمارت جس کا سنگ بنیاد1999 میں رکھا گیا اور حلقے کے حکمرانوں کی غفلت ،لاپرواہی ،کی وجہ سے آج وہ عمارت بھوت بنگلہ کا منظر پیش کر رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہمیشہ سے عباس پور کی عوام کو نظر انداز کیا اگر عباس پور میں جدید طرز کا ہسپتال منتقل نہ کیا گیا تواِس ظلم وذیادتی کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عباس پور کی عوام کے ساتھ ذیادتیاں کرنا بند کرئے اور ہنگامی طور پر عباس پور میں ہسپتال منتقل کیا جائے اُن کا کہنا تھا کہ عباس پور ہیلتھ سنٹر میں ایک مرہم پٹی تک موجود نہیں اگر کسی شخص کو تھوڑی سی خراش آجائے تو اُس کو بھی دور دراز علاقے راولاکوٹ ،کوٹلی جانا پڑتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو فوری طور پر عباس پور کی عوام کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے ہسپتال منتقل کرنا چاہیے آج جدید دور میں بھی عباس پور کے لوگ ہسپتال کی سہولیت سے محروم ہیں اور پتھر کے زمانے میں زندگی بسر کررہے ہیں۔