ٹرمپ کے بیان سے اسلامی دنیا میں منفی تاثر پیدا ہوا، شاہ محمد اویس نورانی

JUP

JUP

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلی شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ مغربی استعمار کے سرپرستوں نے اسلام کو شدت پسندی سے منسلک کرنے کا وطیرہ بنا لیا ہے،ان لوگوں کو دنیا میں سوائے اسلام کے اور کہیں بھی شدت پسندی اور دہشت گردی نظر نہیں آتی ہے۔

مسلم ممالک کو امریکی صدر کے اس خطاب کے جواب میں اسلام زندہ باد کا نعرہ لگانے کی ضرورت ہے اور سال کے سال تمام اسلامی ممالک کے سربراہان کی مشترکہ کانفرنس بلا کر اسلام دشمن ممالک کو مسلم یکجہتی کا ثبوت دینا چاہیے،دفتر خارجہ کو چاہیے کہ امریکی جیلوں اور کیوبا میںقید پاکستانیوں کی رہائی کے لئے بات کرے، امریکہ سے امداد کی بجائے برابر کی سطح پر تجارت کی بات کرے۔

بھارت نے پانی بند کیا اس پر بات کرے اور افغانستان سے بھارتی مداخلت کے ثبوت دے اور دنیا بھر میں اسلام مخالف سازشوں اور اسلامی ممالک میں جاری بیرونی فسادات کو ظاہرکرے تاکہ یہ تاثر ختم کیا جا سکے کہ شر انگیزی اور شدت پسندی اسلام میں نہیں ہے بلکہ اسلام مخالف قوتوں میں ہے۔

کراچی اور حیدرآباد کے علماء کرام کے ایک وفد سے ملاقات میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان سے اسلامی دنیا میں منفی تاثر پیدا ہوا،نو منتخب بھارت اور اسرائیل کے ہمدرد اور دوست ثابت ہونگے، امریکہ کلیسا میں تبدیل ہونے جا رہا ہے،ہمارے دفتر خارجہ کو بیک اپ منصوبہ بندی تیار کرنا ہوگی۔

یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے آئندہ تعلقات کیسے ہونگے لیکن حالات یہ بتا رہے ہیں کہ معاملات پہلے سے زیادہ پر خطر ہیں،اسلامی شدت پسندوں کی بات کرنے والوں کو نیٹو اور امریکہ کی پھیلائی ہوئی تباہی نظر نہیں آئی،بھارت اور اسرائیل نے اس دہائی میں انسانیت پر جتنا ظلم کیا ہے اس کی مثال دنیا کی تاریخ میں کہیں بھی نہیں ملتی ہے۔

اسلامی ممالک کے سربراہان کے لئے واضح پیغام ہے کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلیں کیوں امریکہ اس صدارتی دور میں شدت پسندی کی انتہا کو چھو لے گا ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پیمرا اور ہائی کورٹ کو خط لکھ رہے ہیں، شائستہ واحدی کا کا پروگرام نہیں چلنا چاہیے،اشتعال پھیلے گا ، اس اینکر نے اہل بیت کی شان میں بے ادبی و گستاخی کی ہے۔

عوام اس اینکرکی حرکتوں کونہیں بھولی ہے، اسلامی تعلیمات کا مذاق اور اہل بیت کی شان میں انتہائی حد تک بے ادبی کی، جیو چینل کی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ اس طرح کا کوئی پروگرام نہ چلایا جائے جس میں مذکورہ اینکر موجود ہو،اس موقع پر علماء کرام بڑی تعداد میں موجود تھے۔

نورانی میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان