کروڑوں کمپیوٹر سے زیادہ طاقور سپر کمپیوٹر

Supercomputer

Supercomputer

چین میں اس سال دنیا کا ایک اور سب سے طاقتور سپر کمپیوٹر ’’تیانہے 3‘‘ مکمل ہو جائے گا جو ایک سیکنڈ میں ایک ارب ارب یعنی ایک کوئنٹیلیئن (One quintillion) حسابات لگانے کے قابل ہو گا۔

اس اعتبار سے یہ دنیا کا پہلا سپر کمپیوٹر بھی ہو گا جو ’’ایگزا اسکیل‘‘ (1000 پی ٹا فلوپس) کی طاقت حاصل کرے گا۔ آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ اگر 3 گیگاہرٹز پروسیسر اسپیڈ والے 33 کروڑ کمپیوٹروں کی طاقت یکجا کر دی جائے تو یہ اکیلا سپر کمپیوٹر اس سے بھی زیادہ طاقتور ہو گا۔

اس پر چین کے ’’نیشنل سپر کمپیوٹر سینٹر‘‘ میں کام جاری ہے جو تیز رفتار ترین سپر کمپیوٹر بنانے کے حوالے سے خصوصی عالمی شہرت رکھتا ہے۔

اس وقت دنیا میں 2 سب سے تیز رفتار سپر کمپیوٹرز یعنی ’’سن وے تائیہو لائٹ‘‘ اور ’’تیانہے 2‘‘ اسی تجربہ گاہ میں بنائے گئے ہیں جن میں سے پہلا (سن وے تائیہو لائٹ) 125 پی ٹا فلوپس کی زیادہ سے زیادہ رفتار پر کام کرسکتا ہے جب کہ تیانہے 2 کی انتہائی رفتار تقریباً 55 پی ٹا فلوپس ہے۔

دنیا کے طاقتور ترین سپر کمپیوٹروں کی اس فہرست میں تیسرا نمبر امریکی ’’ٹائٹن‘‘ کا ہے جو ’’کرے انکارپوریٹڈ‘‘ کا تیار کردہ ہے جس کی انتہائی رفتار 27 پی ٹا فلوپس یعنی چینی سپر کمپیوٹروں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ اسی فہرست میں دنیا کا دسواں طاقتور ترین سپرکمپیوٹر ’’شاہین-II‘‘ سعودی عرب سے تعلق رکھتا ہے لیکن اسے بھی کرے انکارپوریٹڈ ہی نے تیار کیا ہے۔

نیشنل سپرکمپیوٹر سینٹر کی پریس ریلیز کے مطابق ’’تیانہے 3‘‘ کی تکمیل کے لیے پہلے 2018 کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن سینٹر میں اس پر غیرمعمولی تیزی سے کام جاری ہے اور اب وہ 2017 کے اختتام سے قبل ہی مکمل کرلیا جائے گا۔

سپر کمپیوٹروں کی اس دوڑ میں امریکا بھی کسی سے پیچھے رہنا نہیں چاہتا، اسی لیے امریکی محکمہ توانائی میں ’’ایگزا اسکیل کمپیوٹنگ پروجیکٹ‘‘ کے تحت ایک ایسے سپرکمپیوٹر پر کام ہورہا ہے جو 1000 پی ٹا فلوپس (1 ایگزا فلوپس) کا ہدف حاصل کرے گا لیکن اس کی تکمیل کا متوقع سال 2023 مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سپر کمپیوٹروں کا تعلق صرف ٹیکنالوجی کی برتری ہی سے نہیں بلکہ ان سے بہت بڑے اور انتہائی پیچیدہ سائنسی ماڈلوں پر بھی تفصیلی تحقیق کی جاتی ہے جو کسی اور طرح کے کمپیوٹر سے ممکن نہیں۔