تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم اُدھر بھارتی وزیراعظم مودی نے پاکستان کا پانی روکنے کی پھر دھمکی دے دی ہے جبکہ اِدھر اِس دھمکی کے جواب میں ہمارے مودی کے یار حکمران اپنی سرزمین پر بھارتی فلموں کی نمائش کی اجازت دے کر مودی سے اپنی یاری نبھانے میں مرے جا رہے ہیں تھوڑی دیر کو سوچیں کہ اَب یہ کہاں کے ذاتی اور سیاسی مفادات اور مصالحتیں کہ ہمارے حکمرانوں، سیاستدانوں اور کئی اداروں کے سربراہان اور کرتادھرتا ہیں کہ جنہیں ابھی تک مودی کا نفرت بھرااور جنگی جنون والا رویہ اورسازشیں ہی سمجھ نہیں آرہی ہیں مگر اِس سارے منظر اور پس منظر میں ایک پاکستان کے غیور عوام ہی تو ہیں کہ جنہیں اَب ایسا لگتا ہے کہ خطے میں مودی جیسے موذی کی زبان کو راکھ لگا کر کھینچناہی پڑے گایار بہت ہو گئی ہے برداشت کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔
پاکستان بارے مودی کی بکواس سُنتے سُنتے کان پک گئے ہیں جب دیکھو ناپاک جانور کا منہ بنا کر نریندر مودی پاکستان کے بارے میں ٹرٹر کرتا پھرتا ہے اور گیڈربھبکیاں مارتا پھرتاہے اَب دنیا ہی بتائے کہ کتنا کوئی مودی کی بکواسیں برداشت کرے گا اَب پاکستان جب تک مودی کو سبق نہیں سِکھائے گا یہ بدعقل اور خبطی اپنے جنگی جنون سے خطے کو آگ و خون کی وادی بنا کر ہی دم لے گا یقین جا نیئے کہ آج اگر مودی جیسے موذی کو لگام نہ دی گئی تو پھر خطے کے امن پسند با سی یہ بھی ضرور یاد رکھیں کہ خطہ مودی کی وجہ سے بہت جلد ایک ایسی گوریلااور ایٹمی جنگ کی نظر ہونے کو ہے جس کے بہت بھیانک نتائج نکلیں گے قبل اِس کے کہ خطے میں مودی کے جنگی جنون کی وجہ سے یہ نوبت آئے آئیں خطے کے دائمی امن کے خواہشمند باشندے جنگی جنون میں مبتلابغیرت مودی کو مرنے کے لئے چُلّو بھر پا نی سے بھی محروم رکھنے کی منصوبہ بندیاں شروع کردیں۔آج تک پاکستانی حکمران مودی کی پاکستان بارے ساری بکواس کو ہلکاسمجھ رہے ہیں۔
بھارتی فلموں کی پاکستانی سینما گھروں میں کھلم کھلا نمائش کی اجازت دے کر بھارتی فلمی صنعت کو نہ صرف پاکستان میں پروان چڑھا رہے ہیں بلکہ بھارتی معیشت کو بھی مستحکم کرنے میں معاون و مددگار کا کام کررہے ہیں آج اِس میں شک نہیں ہے کہ یہ ہمارے مصالحت پسندی کی گُھٹی کی کڑاہی کے شیرے میں ڈوبے حکمرانوں ، سیاستدانوں اور بعض اداروں کی سوائے خودفریبی کے کچھ نہیں ہے اِس طرح بھارت کا جنگی جنون ختم ہوگا اور بھارت پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈوں سے با ز آجائے گا تو یہ ہمارے حکمرانوں اور سیاستدانوں کا خواب ہے اور اِس کی تعبیر کبھی نہ کبھی بہت ہی بھیانک ہی نکلے گی۔
Indian Movies
جبکہ اُدھر مودی بھارت سمیت عالمی سطح پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کرکے اندرونی اور بیرونی طور پر پاکستان کو ایک دہشت گرد اور نا کام ریاست گرداننے کے لئے ایک طویل راہ رہموار کررہاہے مگر دوسری جا نب پاکستانی حکمران اور سیاستدان ہیں کہ جو آج مودی کی پاکستان بارے کی جانے والی ساری بکواس کو ہلکاسمجھتے ہیں مگر اَب ایسا کرنے سے ہرگز کام نہیں چلے گا کیونکہ اَب پاکستان کو جنگی جنون میں مبتلابھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ایک بار پھر پاکستان کا پانی روک کراپنے کسانوں کو دی جانے والی گیڈربھبکیوں کو سنجیدگی سے لینے کا وقت آ گیا ہے۔
اگر اِس بار بھارت کی جانب سے آبی دہشت گردی کی شکل میں جنگ ہوئی تو بھارت اپنا وجود بھی برقرار نہیں رکھ سکے گا اور یقینی طور پر بھارت دنیا کے نقشے میں نیست نابود ہوکر نشانِ عبرت بن کررہ جا ئے گا اور اَب شا ید یہی بھارتیوں کا مقدر ہو۔آپ کو میری اِس بات سے ضرور متفق ہونا پڑئے گا کہ آج ذاتی ،سماجی ، مذہبی ، سیاسی ، اخلاقی ، ثقافتی ، تجارتی اور اقتصادی سمیت فروعی اخلافات کے باعث ذراذراسی بات بے بات پر طبلِ جنگ بجا کر انسا نوں کو موت کی وادی میں دھکیل دینے والی موجودہ 21ویں صدی کی سائنسی اور جدیدایٹمی جنگی ہتھیاروں سے لیس دنیا اِس نتیجے پر پہنچ کردم لے رہی ہے کہ کسی بھی مسئلے کا حل جنگ یا لڑائی نہیں ہے۔ لیجئے اتنی سی بات سمجھنے کے لئے دنیا نے صدیاں گزاردی ہیں یوں اِس مقام پر پہنچنے کے بعد ہی تو آج سوفیصد یہ دنیا شاہد ہے کہ سر حد کے اندر اور سرحد کے اُس پار کسی بھی مسئلے کا واحد حل سِوائے افہام و تفہیم سے مذاکرات اور ٹیبل ٹاک سے نکالنے کے کوئی اور راستہ کسی بھی صورت نہ پہلے کارآمد ثابت ہوا ہے اور نہ کبھی ہوگا۔سوابھی بڑاوقت ہے کہ جنوبی ایشیا میں دائمی امن و امان اور ممالک کے درمیان باہمی خیرسگالی کے تعلقات استوار رکھنے کے لئے بھارتی جنگی جنون میں مبتلاوزیراعظم نریندر مودی المعروف مسٹر موذی کو اپنے دماغ اور اپنی آتما میںبسے جنگی جنون اور پاگل پن کو ہر حال میں ختم کرنا ہوگاورنہ اِس کا یہ جنگی پاگل پن اِسے کہیں کا نہ چھوڑے۔ (ختم شُد)
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com