اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت جاری ہے، آج وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے وکیل مخدوم علی خان کی جانب سے میاں محمد شریف کے انتقال کے بعد ان کی وراثتی جائیداد کی تقسیم کی تفصیلات جمع کرائی گئیں۔ جائیداد کی تمام تفصیلات بند لفافے میں عدالت تک پہنچائی گئیں۔
علاوہ ازیں نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کی معافی سے متعلق ریکارڈ بھی پیش کیا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں اسحاق ڈار کے خلاف پیش کئے جانے والے ریفرنس کی منسوخی پر نیب کو تشویش ہونی چاہیئے تھی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہا کیا نیب ریفرنس میں صرف ایک ثبوت یا شہادت کافی تھی ، اگر ایسا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ نیب لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہے۔
جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ کیا کیس کی ازسر نو تحقیقات کے معاملے پر اپیل نہیں کرنی چاہیئے تھی۔