کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ میں سیاست کو رخ بدل چکا ہے اب لسانیت اور قومیت پر سیاست نہیں ہوسکے گی، اب سندھ میں بھی قومی سیاست ہوگی اور ہمیشہ سے قومی ووٹ لینے والی سیاسی و مذہبی جماعتیں سامنے آئے گیں، کراچی کی عوام نے تیسرے ہاتھ کو بھی آزما لیا ہے۔
حیرت کی بات یہ کہ کراچی کی سیاست میں ایک بھگوڑا بھی زور آذمائی کے لئے کوشش کر رہا ہے جو عدالت سے کمر کا درد لے کر دبئی علاج کے لئے روانہ ہوا تھا،ماضی کے بدترین لوگ سمجھ رہے ہیںکہ پھر سے کراچی اور حیدرآباد پر مسلط ہو جائیں گے، مگر ہم ایسا نہیں ہونے دینگے،سندھ کی شہری سیاست میں جلد جمعیت علماء پاکستان اپنی برتری واضح کرے گی۔
ایجنسیوں کے چاہیے کہ سیاست میں مداخلت ختم کردیں اور الیکشن کے نتائج کو اوپن چھوڑ دیں،سچے عوامی ووٹ سے ایوان میں آنے والے نمائندے ملک کی بہتری کے لئے کردار ادا کر سکتے ہیں،جب بھی الیکشن کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی شہر شہر کے تباہ و برباد ہو گئے،اور جرائم کی دنیا پھلی پھولتی رہی، ذمہ داران کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ گنہگاروں کو صاف ستھرا کرنے کی لانڈری بند کی جائے، قاتلوں کو سر عام لٹکایا جائے۔
مجرموں کی سرگرمیاں پھر سے شہر میں بڑھنے لگی ہیں،جو متحدہ میں رہ کر بھتہ لیتا تھا وہ لانڈری میںدھل نہیںسکا بلکہ وہاں رہ کر بھی بھتہ لے رہا ہے، قانون نافذ کرنے ادارے تمام معاملات نظر انداز کر رہے ہیں،سلیم شہزاد قاتلوں کو منظم کرنے آئے ہیں،شہر کراچی میں تین دہائیوں سے جاری قتل و غارت گری کے ماسٹر مائنڈ ہیں،کراچی کے عوام شفاف احتساب کے منتظر ہیں۔
الیکشن سے پہلے سلیم شہزاد کی واپسی کسی نئی سازش کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ چترال میں برفانی تودے گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر غمزدہ ہیں،کے پی کے حکومت متاثرہ خاندنوں کے لئے امداد کا اعلان کرے، افغان سفارتی مشن کے اہلکار کی ہلاکت قابل مذمت ہے، امید ہے اس سے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں فرق نہیں آئے گا، تحقیقات کروائی جائیں کہ اس طرح کا واقع کیسے ہوا۔