تحریر : محمد شاہد محمود تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیرانتظام 5فروری کوآزاد کشمیر سمیت لاہور ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، جہلم، اسلام آباد ، راولپنڈی، ملتان، پشاور، کوئٹہ اور کراچی کی طرح ملک بھر میں کشمیرکارواں، جلسوں اور کانفرنسوںکا انعقادکیا گیا جن میں مذہبی ،سیاسی و کشمیری جماعتوں کے مرکزی قائدین و مندوبین نے خطابات کئے۔ملک بھر میں ہونے والی کشمیر کانفرنسوں میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے جلسوں سے دختران ملت جموں کشمیر کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی، سینئر حریت لیڈر اورفریڈم پارٹی جموں کشمیر کے سربراہ شبیر احمد شاہ و دیگر نے بھی ٹیلیفونک خطاب کیا اور جماعةالدعوة کے رہنمائوں کی نظر بندی کی سخت مذمت کی۔ مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور دیگر شرکاء کا کہنا تھا کہ حافظ محمد سعید و دیگر کو رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ کراچی سے پشاور تک بڑے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کی جانب سے ملک بھر میں یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے کیمپ لگائے گئے اور مقامی سطح پر جلسے منعقد کئے گئے جن میںغیور پاکستانیوں نے پرجوش انداز میںشرکت کی۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تحریک آزادی جموں کشمیر کا سب سے بڑاپروگرام ناصر باغ مال روڈ پر ہوا جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس سلسلہ میں جماعةالدعوة سمیت مختلف جماعتوں کی جانب سے لاہور کے بیسیوں مقامات سے علماء کرام اور تحصیلی ذمہ داران کی قیادت میں قافلے ترتیب دیے تھے جو طلبائ، وکلائ، تاجروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو لیکریکجہتی کشمیرکانفرنس میں شریک ہوئے۔ کشمیر کارواں ، جلسوں اور کانفرنسوں کے دوران کشمیر ہمارا ہے ‘ سارے کا سارا ہے۔
کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ، علی گیلانی، حافظ سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ ، بھارتی دبائو پر حافظ محمد سعید کی نظربندی نامنظور نامنظور اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے جاتے رہے۔اسلام آباد میں مرکز قبا آئی ایٹ مرکز سے پریس کلب تک تک اور راولپنڈی میں مرکز القدس سے پریس کلب تک کشمیر کارواں اور اختتام پر بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکز ی رہنما مولانا عطاء الرحمن،قاری یعقوب شیخ، شفیق الرحمان،عبدالرحمان ودیگر نے خطا ب کیااور کہا کہ پاکستان کے استحکام اور بقاء کے لیے کشمیرکو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانابہت ضروری ہے۔کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دے گی،بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیرپر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر اہتمام ملتان میں وہاڑی چوک سے کچہری چوک تک یکجہتی کشمیر کارواں منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے ۔اس دوران تاجروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی طرف سے گلپاشی کی گئی۔ کارواں کی قیادت تحریک آزادی کشمیر کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرئوف، جماعة الدعوة ملتان کے مسئول میاں محمد سہیل ،پیپلز پارٹی کے رہنما عبداللہ میو و دیگر نے کی ۔ خانیوال ، مظفر گڑھ، ڈی جی خاں، بہاولپور، لودھران، بھکر، بہاولنگر، ڈیرہ اسمعٰیل خاں و دیگر علاقوں میں بھی کشمیر ریلیاں نکالی گئیں۔ ریلیوں سے ابو معاذ عمران، سیف اللہ عابد، میاں فرخ رحمن و دیگر نے خطاب کیا۔
تحریک آزادی جموں کشمیر کی جانب سے کراچی اور حیدر آباد میں بھی کشمیرریلیاں نکالی گئیں اور ریلیوں کے اختتام پر بڑے جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔حیدر آباد میں مرکز سعدبن معاذ سے پریس کلب حیدر آباد تک ریلی نکالی گئی جس سے تحریک آزادی جموں کشمیرسندھ کے ناظم فیصل ندیم و دیگر نے خطاب کیاجبکہ کراچی میں تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر انتظام حسن اسکوائر سے کشمیر روڈ تک بڑی ریلی نکالی گئی جس کے اختتام پر جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جلسہ سے انصار الامة کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خلیل، تحریک آزادی کشمیر کراچی کے ناظم ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، حافظ کلیم اللہ و دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطابات میںکہاکہ بھارتی دبائو پر حافظ محمد سعید کی نظربندی انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔ کشمیر کسی صورت انڈیا کا حصّہ نہیں رہ سکتا۔ خونی لکیر جلد ٹوٹ جائیگی۔ آزادی کشمیر کے حوالہ سے ان شاء اللہ بہت جلد اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری مسلمانوں کی ہر طرح سے مددکریں گے انہیں کسی صورت بھارت سرکار کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑا جائے گا۔پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے۔
Faisalabad Protest
فیصل آباد میںتحریک آزادی جموں کشمیر نے جی ٹی ایس چوک سے ضلع کونسل چوک تک یکجہتی کشمیر کارواںنکالا گیا جس کے اختتام پر ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیاگیا جس میں کسانوں کی بڑی تعداد سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جلسہ سے مولانا سیف اللہ خالد، اشفاق ورک، مفتی ضیاء مدنی، میاں شاہد گوگی، مولانا یوسف انور، فیاض احمد، عثمان رضا، میاں اعجاز حسین، عدنان حیدرو دیگر نے خطاب کیا۔کوئٹہ میں تحریک آزادی جموں کشمیر کی طرف سے بڑے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ گوجرانوالہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکز اقصی سے شیرانوالہ باغ تک کشمیر کارواں کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقدہ پروگرام میں بھارت کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔اس موقع پر مولانا سیف اللہ خالد، فرقان عزیز بٹ، قاری زاہد سلیم، مولانا محمد شوکت، احسان اللہ، محمد قاسم ایڈووکیٹ ودیگر نے خطاب کیا۔ شیخوپورہ میں بھی تحریک آزادی جموںکشمیر کی طرف سے بڑے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
چکوال،وہاڑی، گجرات،مریدکے، قصور،،تلہ گنگ ،ڈسکہ،کامونکی،وزیرآباد،کھڈیاں خاص، گوجرخان، میر پور، کوٹلی،مظفر آباد، ہری پور، مانسہرہ، ایبٹ آباد و دیگر شہروں میں علاقوں میں بھی کشمیر کانفرنسوں، جلسوں اور کشمیر کارواں کا آغاز کیا گیا ۔ ملک بھر میں ہونے والی کشمیر کانفرنسوں، جلسوں اور سیمینارز کے دوران جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی ختم نہ کی گئی ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ حریت کانفرنس سمیت آزاد کشمیر و پاکستان کی سبھی دینی و سیاسی جماعتیں کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہیں غاصب بھارت کے خلاف جدوجہد میں پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور حریت کانفرنس کے رہنمائوں وکشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت اور صبر و استقامت کو پوری پاکستانی قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ کشمیریوں کی امنگوں کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل قبول نہیں کیا جائے گا۔یکطرفہ دوستی اور باہمی اعتماد سازی کے اقدامات ترک کرکے مسئلہ کشمیر پراقوام متحدہ کی قراردادوں والا پرانا اصولی اور دوٹوک مئوقف اختیار کیا جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی سے آگاہ کرنے کیلئے پوری دنیا میں موجود اپنے سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے۔بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کو مقبوضہ کشمیر سے نکالے اور کشمیر میں ظلم و تشدد کا سلسلہ بند کرے جب تک بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود رہے گی جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آزاد کشمیر و پاکستان میں بھرپور مہم چلائی جائے گی اور اس حوالہ سے یکجہتی کشمیرکانفرنسوں، جلسوں ، سیمینارز اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور جب تک یہ شہہ رگ ہمارے ازلی دشمن کے قبضے میں ہے ہمارا ملک خطرے میں رہے گا کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزاد کرانا پاکستان کی ہر حکومت کی ذمہ داری ہے۔