لاہور : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی رہنماء نسیم کربلائی نے لاہور میں صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو میں ساہیوال میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں گزشتہ روز ہونے والا ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ گزشتہ واقعات کا تسلسل ہے لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جرائم کی روک تھام کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں نسیم کربلائی کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں گزشتہ ماہ ایک صحافی ،طالبعلم ور ایک حساس ادارے کے فرد کو نشانہ بنایا گیا ٹارگٹ کلنگ کے یہ واقعات ریاستی اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر قاسم سمیت دیگر اہم شیعہ شخصیات افراد کی ساہیوال میں جاری ٹارگٹ کلنگ مکتب تشیع پاکستان کے علمی اثاثوں کا قتل ہے ساہیوال میں گزشتہ ماہ میں ہونے والے واقعات کی شفاف تفتیش کی جاتی تو ملت تشیع کے دانشورطبقہ کا قتل عام نہ ہوتا ۔نسیم کربلائی نے کہا کالعدم تنظیمیں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے تاکہ مٹھی بھر تکفیری عناصر کا خاتمہ ممکن ہوسکے ۔پنجاب میں کالعدم دہشتگرد گروہ کو مکمل آزادی حاصل ہے۔
دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف کارروائی کرنے میں ہمارے حکمران اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے مصلحت پسندی کا شکار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی دعووں کے باوجود دہشت گردی کے واقعات پر محب وطن پاکستانیوں کو تشویش لاحق ہے۔