پیرس، برسلز (زاہد مصطفی اعوان سے) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا برسلز پریجنل پارلیمنٹ میں ممبران برسلز پارلیمنٹ سے خطاب، کشمیر کی ستر سالہ تاریخ میں پہلی وفعہ کسی کشمیری صدر نے برسلز ریجنل پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کو اٹھاکر تاریخ رقم کی صدر آزادکشمیر نے اپنے خطاب میں یورپین یونین سے کشمیر میں جاری بھارتی انسانی حقوق کی پامالی کو رکوانے کیلئے کردار ادا کرنے پر زور دیا۔
ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوہسر اور چیئرمین فرینڈ آف پاکستان برسلز پارلیمنٹ گروپ و ممبر برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹر منظور ظہور کے اشتراک سے برسلز ریجنل پارلیمنٹ میں کشمیر پر فقید المثال کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب کی صدارت ڈاکٹر منظور ظہور نے کی جبکہ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے تقریب میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے علاوہ ممبران برسلز پارلیمنٹ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ برسلز پارلیمنٹ کے وائس پریزیڈنٹ امین اوسکارا، سیمون سوسکند، کیتھرین موہو، آندرے دوبس، سینیٹرنادیہ ایل یوسفی، سینیٹرممباکا برتیں اور پوسٹ ورثہ کے صدر ایندی ورماؤت نے خطاب کیا۔
صدر آزاد کشمیر نے اپنے خطاب کے آغاز میں برسلز ایئرپورٹ اٹیک کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا میں آپ کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا دنیا بھر میں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیرمیں ہو رہی ہیںکشمیر جل رہا ہے اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یورپین یونین کشمیر میں جاری بھارتی انسانی حقوق کی پامالی کو رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے صدر نے ممبران برسلز پارلیمنٹ کی مسئلہ کشمیر میں دلچسپی دیکھتے ہوئے کہا کہ یورپی عوام انسانی حقوق اور انسانی اقدار پر یقین رکھتے ہیں اور میں پر امید ہوں کہ یورپی عوام مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے اپنا کردار کرینگے۔بعد ازاں میڈیا سے بات کرت ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ممبران برسلز پارلیمنٹ اور سینیٹرز کی باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہوہ مسئلہ کشمیرکو کافی حد تک جان چکے ہیں اور کشمیریوں کی مدد کرنے کیلئے پر عزم نظر آتے ہیں۔
آخر میں تقریب کے کو آرگنائزرچوہدری پرویز اقبال نے صدر آزاد کشمیر کو بتایا کہ کشمیر کی ستر سالہ تاریخ میں آپ پہلے صدر ہیں جو سرکاری طور پر برسلز ریجنل پارلیمنٹ میں کشمیر کے مقدمے پر بات کر رہے ہیں۔
پرویز اقبال نے صدرکو ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن یورپ کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن یورپ کے اٹھائیش ممالک میں رجسٹرڈ کروائی گئی ہے اور وہاں کی پارلیمنٹ اور سینٹ کے ممبران کو اسکا ممبر بنایا جارہا ہے تانکہ انکی مشاورت سے نہ صرف کمیونٹی کے مسائل بلکہ مسئلہ کشمیر اور پاکستان کے مابین تعلقات کو مستحکم اور خوشگوار بنا کر دنیا میں امن قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔