کراچی : انسانی صحت سے کھیلنا پاکستان میں کوئی نیا کام نہیں، بلکہ عوام کو ناقص خوراک، جعلی مصالحوں، زہریلا دودھ، گدھے اور کتے کا گوشت، گھی، تیل یہاں تک لہسن وادرک سمیت نہ جانے کیا کیا خوراک کے نام پر کھلایا جارہا ہے۔
یہ بات سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئر مین عالم علی اور پاکستان مسلم لیک کے جوائیٹ سیکرٹری حاجی چن زیب خان سواتی نے پا کستا ن ہائوس میں شہریوں کے وفد سے دوران گفتگو کہی۔
انہوں نے بتایا کہ اگر میں یہ کہوں کہ کراچی میں زندگی سے زیادہ موت سستی ہے جو ایک ڈھابے سے لیکرفائیو اسٹار ہوٹلوں تک ہرجگہ فروخت کی جارہی ہے تو غلط نہ ہوگا۔ عالم علی نے بتایا کہ گزشتہ دنوںدودھ کے حوالے سے جو حقائق سپریم کورٹ کے حوالے سے سامنے آئے ہیں دودھ پینا تو درکنار دودھ کی طرف دیکھنے کا بھی دل نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ دودھ کو محفوظ بنانے کیلئے مردوں کو محفوظ بنانے والے کیمیکل، ہائیڈروجن پر آکسائیڈ، فارملین، یوریا اور دیگر کیمیکلز استعمال کئے جارہے ہیں جو انسانی زندگی کیلئے زہر قاتل ہیں۔
عالم علی نے بتایا کہ مافیا نے حکومتی سہولت کاروں کے ذریعہ کراچی کو جعلی خوراک اور جعلی دوائیوں کا مرکز بنادیا ہے۔