واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے قومی سکیورٹی کے مشیر مائیکل فلائن کے روس کے ساتھ روابط کی وجہ سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
فلائن کے روس کے ساتھ روابط سے متعلق دعووں کو روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے ایک دفعہ پھر ایجنڈے پر لایا گیا ہے۔
کریملن انتظامیہ کے واشنگٹن کے سفیر سرگے کسلائک اور روس پر عائد پابندیوں کے موضوع پر ماہِ دسمبر میں فلائن کے ایک ٹیلی فون مذاکرات منظر عام پر آئے ہیں۔
اس سے قبل ٹرمپ کے قریبی حلقوں نے ان دعووں کی تردید کی تھی تاہم واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے شائع کردہ حالیہ خبروں کی وائٹ ہاوس کی طرف سے دو ٹوک الفاظ میں تردید نہیں کی گئی۔
کریملن انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فونک مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمے کے موضوع پر بات نہیں کی گئی۔
واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے اس دعوے کو دوبارہ سے اٹھائے جانے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت ممکن ہے کہ فلائن کے روسی سفارت کار کے ساتھ مذاکرات کی مندرجات کے بارے میں وائٹ ہاوس کو غلط فہمی ہو جائے۔
ڈیمو کریٹ پارٹی نے فلائن کے مذاکرات کی سینٹ میں تفتیش کے لئے کاروائیاں کی ہیں۔
امریکہ کے آئین کے مطابق جن افراد کو اختیار نہ دیا گیا ہو ان کا جھڑپوں کی لپیٹ میں آئے ہوئے ممالک کے ساتھ مول تول کرنا ممنوع ہے۔
فلائن کا روس کے ساتھ مول تول کرنا ثابت ہونے کی صورت میں ان کی معزولی کا موضوع ایجنڈے پر آ جائے گا۔