تحریر : اختر سردار چودھری اس وقت ارض وطن کو بھی دہشت گردی جیسے اہم مسئلے کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے اب تک ہزاروں پاکستانی اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور نا جانے آکر کب تک یہ قربانیاں دی جائیں گی،آئے روز دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کیلئے ہمیں منظم ہونا ہوگا۔ارشاد باری تعالی ہے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔کسی بھی مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے کیا جاسکتا ہے دونو ں فریقین بھاری نقصان سے بھی بچ سکتے ہیں،اور مسئلے کا پر امن حل بھی ممکن ہے۔ امن کے دشمن دہشت گردوں نے پاکستان کے دل لاہور پر ایک بار پھر وار کر دیا ،لاہور ایک بار پھر لہومیں ڈوب گیاہے ، ظلم و بر بریت کی انتہا ہوگئی،ہر طرف کہرام مچ گیا،لاہور سمیت پورے پاکستان کی فضا سوگوار اور ہر آنکھ اشکبار ہوگئی،دل خون کے آنسو رو رہا ہے،لاہور میں گزشتہ روز شام کے وقت پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسو سی ایشن میڈیکل اسٹورز ایسوسی ایشن کا احتجاج ہو رہا تھا۔ اورمظاہرین روڈ بلاک کر کے احتجاج کررہے تھے کہ اس دوران اچانک ایک خود کش بمبار نے دھماکہ کردیا۔ چیف ٹریفک آفیسر ٹریفک جام کے باعث کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسو سی ایشن کے مظاہرین سے راستہ کھولنے کیلئے مذاکرات کیلئے ٹرک کے قریب موجود تھے اور ٹریفک کھلوانے کیلئے ان سے بات چیت کر رہے تھے اور عین اسی وقت دھماکہ ہو گیا جبکہ ان کے ساتھ متعدد ٹریفک پولیس افسر اور دیگر پولیس اہلکار بھی موجود تھے۔
کہا جارہا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ زور دار دھماکے کے بعد آگ پھیل گئی جس کے نتیجے میں بعض گاڑیوں کو آگ لگ گئی،نجی ٹی وی کی ڈی ایس این جی وین بھی بری طرح تباہ ہوگئی جبکہ دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر)سید احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشن زاہد محمود گوندل سمیت 13 افراد شہید ہو گئے جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔دھماکے کے باعث وہاں موجود افراد خوفزدہ ہو کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ ہر طرف افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی جبکہ زخمی چیخ و پکار کر تے رہے۔ دھماکے کی آواز میلوں دور تک سنائی دی گئی۔دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ جگہ جگہ آگ لگ گئی جسے قابو میں کرنے کے لئے ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہوگئے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ پر میڈیا ورکرز اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے جو بری طرح زخمی ہوئے۔لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
لاہور خودکش بم دھماکے کے بعد آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا صورت حال کو خود مانیٹر کرنے کنڑول روم پہنچ گئے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بہترین پولیس آفیسر ہم سے جدا ہو گئے ہیں۔لاہور میں خود کش بم دھماکے کے بعد پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافز کر دی گئی ۔پنجاب حکومت کا ایک روزہ سوگ کا اعلان جبکہ تاجر تنظیموں نے آج شہر کی تمام مارکیٹیں بند کرنے کا اعلان کر دیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چار روز قبل دہشتگردی کی کارروائی کی انفارمیشن نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی کی جانب سے پنجاب حکومت کو جاری کر دی گئی تھی۔نیکٹا کی جانب سے محکمہ داخلہ پنجاب کو مراسلہ جاری کر دیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ دہشتگرد لاہور میں ممکنہ طور پر دہشتگردی کی کارروائی کرسکتے ہیں اس کے لیے تمام اہم عمارتوں اور سکولوں کی سیکیورٹی بڑھا دی جائے۔انتہائی اہم معلومات ہونے کے باوجود بھی لاہور دھماکے سے گونج اٹھا۔
Lahore Blast
صورت حال یہ ہے کہ سیکورٹی ہائی الرٹ اور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجوددہشت گردی کے واقعات جاری ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ دھماکہ ٹرک پر بنائے ہوئے سٹیج کے قریب ہواہے جبکہ مظاہرین بڑی تعداد میں ٹرک کے اردگرد موجود تھے۔خود کش دھماکے کے باعث قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی ۔ ہر طرف آگ کے شعلے اٹھ رہے تھے،لوگوں کی چیخ و پکار سے دل دہل گئے، ہے دل خراش ستم کی یہ داستان بہت زمین روئی ہے رویا ہے آسمان بہت ذرائع کا کہناہے کہ دھماکے کے وقت حکومتی وفد نے کیمسٹ اور ڈرگ ایسوسی ایشن سے مذاکرات کیلئے تیاری کر لی تھی اور انہوں نے یہاں پر مذاکرات کیلئے آنا تھا۔حکومت کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ مظاہرین سڑک کو روانی کیلئے کھول دیں اور احتجاج کو فٹ پاتھوں پر منتقل کر دیں ، مظاہرین فٹ پاتھ پر منتقل ہو رہے تھے کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوگیا۔
میڈیا پر وصول ہونے والی آخری اطلاعات پر چیئرنگ کراس پر ہونے والے دھماکے میں اس وقت تک13 کے قریب افراد شہید ہوچکے ہیں۔جن میں پولیس کے اعلی افسران اور مظاہرین شامل ہیں۔جبکہ 10کے قریب افراد تشویشناک حالت میں ہسپتالوں میں منتقل کئے گئے ہیں۔اس افسوسناک سانحہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع کا بہت دکھ ہواہے،دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ دھماکے میں شہید ہونے والے تمام افراد کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائیں ، لواحقین کو صبر جمیل دیں اور تمام زخمی ہونے والوں کو جلد صحت یابی سے نوازیں ،اللہ پاک ہمارے ملک پاکستان پر اپنی خاص رحمت کا سایہ کریں۔ہم سب کو وطن عزیز کی سلامتی اور امن و استحکام کے لیے متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے۔