بغداد (جیوڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک خودکش کار بم دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔
عراقی حکام کے مطابق یہ طاقتور بم دھماکا بغداد کے شمالی علاقے ’صدر سٹی‘ میں ہوا، اس علاقے میں آبادی کی اکثریت شعیہ برادری سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔
بارود سے بھرے ایک ’پک اپ‘ ٹرک میں دھماکہ مصروف بازار میں کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ ایک روز قبل بھی بغداد کے جنوب میں ایک کار بم دھماکے میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اگرچہ اس حملے کی ذمہ داری کسی شدت پسند تنظیم نے قبول نہیں کی، لیکن حال ہی میں ملک میں ہونے والے بیشتر ایسے بم حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ ’داعش‘ کی طرف سے قبول کی جاتی رہی ہے۔
واضح رہے کہ بغداد کے ’صدر سٹی‘ کے علاقے میں جنوری کے پہلے ہفتے ایک خودکش کار بم دھماکے میں 30 سے زائد افراد مارے گئے تھے، اس بم دھماکے کی ذمہ داری بھی ’داعش‘ نے قبول کی تھی۔
عراق کے ایک بڑے شہر موصل کو ’داعش‘ کے جنگجوؤں سے خالی کروانے کے لیے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز لگ بھگ چار ماہ قبل کیا گیا تھا۔
اس آپریشن کے بعد لاکھوں افراد کو موصل سے نقل مکانی کرنی پڑی۔