کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور رمرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں آپریشن کیا گیا تو حالات میں مثبت تبدیلی دیکھنے کو ملی اسی طرح سے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک عرصے سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ پنجاب میں آپریشن کیا جائے تا کہ مجرموں کے محفوظ ٹھکانے ختم کیے جا سکیں۔
ماضی میں مصلحت آمیز رویہ اختیار کیا گیا، اب پانی سر سے اوپر تک پہنچ چکا ہے، ملک کی سلامتی اور دور اندیشی یہی تقاضہ کرتی ہے کہ بغیر کسی تامل کے پنجاب میں آپریشن شروع کیاجائے اور ملک کے ہر دشمن کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے،کے پی کے اور سندھ میں حالات بہتر ہوچکے ہیں، بلوچستان میں بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں، پنجاب میں جو امید کی جارہی تھی ایسا نہیں ہوسکا ہے،قومی مفاد کو سب سے زیادہ ترجیح دی جائے،قوم کے مفاد میں دیر پا امن پوشیدہ ہے۔
جمعیت علماء پاکستان تمام تر سیاسی و مذہبی تفریق کو الگ رکھتے ہوئے آپریشن کا مطالبہ کرتی ہے، ملک واپسی کے موقع پر صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات میں اظہارخیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور رمرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پنجاب میںآپریشن ناگزیر ہوچکا ہے،مجبوری اور مصلحت کو دیوا ر سے لگانا ہوگا،مسلسل خودکش دھماکوں سے حالات دس سال پہلے والی صورتحال کی طرف جا رہے ہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی طرف سے رخ بدلا تو ملکی معیشت قرضوں تلے دب جائے گی،مزید انتظار سوچ سے بڑے نقصان سے دوچار کردے گا،قومی سلامتی کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس بلائی جائے،اور ملک کے نمائندہ سیاسی و مذہبی رہنمائوں سے آئندہ کی حکمت عملی کے لئے مشورے لئے جائیں،کوئی وجہ ہے کہ تمام تر اقدامات کے باجود بھی دہشت گرد عناصر آزادانہ طور پر کاروائیاں کر رہے ہیں، اندرونی محرکات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ جنگل میں گرفتاری کے ساتھ ساتھ سرکاری عمارتوں کی بھی جانچ پڑتال کی جائے، دہشت گرد کہیں بھی جائے پناہ اختیار کر سکتا ہے۔
شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پانامہ سے نکل کر ملک سلامتی پر توجہ دی جائے، قادیانی پروپیگنڈہ اور حرکات بھارتی ایماء پر ہیں، بلاگرز کے لئے مظاہرے بھی قادیانیوں نے دیئے،تفتیش کا دائرہ کار قادیانیوں تک بڑھایا جائے،ہم مکمل یقین کے ساتھ کہتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں جو بھی واقعات ہوئے ہیں ان میں قادیانی ہاتھ ملوث ہے۔
نیشنل ایکشن پلان سے صرف قادیانیوں کو ہی استثناء ملا ہے، ان کے علاوہ تمام کالعدم اور شدت پسند جماعتوں کے خلاف کاروائی ہورہی ہیں،بھارتی ایجنڈے کی تکمیل پاکستان کا امن خراب کرنا ہے اور پاکستان بھارتی انتہا پسندی کے نمائندے قادیانی ہیں،فوری ایکشن نہ لیا گیا تو عوام تصفیہ خود کرے گی۔