چین (جیوڈیسک) چین میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں جنوری کے مہینے میں برڈفلو وائرس ایچ 7 این 9 ( H7N9) سے متاثر ہونے والے 79 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران یہ ایک ماہ میں اس وائرس سے ہلاک ہونے کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
چین کے نیشنیل ہیلتھ اور خاندانی منصوبہ بندی کمیشن کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملک کے 16 صوبوں میں دو سو پچاس سے زائد افراد ‘ایچ 7 این 9’ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اس وائرس سے زیادہ تر وہ لوگ متاثر ہوئے جو شنگھائی سے لے کر ہانگ کانگ میں چین کے مشرقی اور جنوبی ساحلی علاقوں میں مقیم ہیں۔
برڈفلو سے فروری میں اب تک چھ افراد کے ہلاک ہونے کےاطلاعات مل چکی ہیں جس کی وجہ سے اس بارے میں تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے کہ چین کو صحت عامہ کے بحران کا سامنا ہے جو 2013 کے بحران سے بھی شدید تر ہے۔
2013 میں اس وائرس سے کم ازکم 40 افراد ہلاک ہوئے اور پولٹری کی صنعت بھی شدید طور پر متاثر ہوئی۔
چین کے ہیلتھ کمیشن کی ویب سائیٹ کے مطابق جنوری میں ہونے والی ہلاکتیں نومبر 2013 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔
مقامی حکام نے بعض پولٹری مارکیٹوں کو عارضی طور پر بند کرنے کی ہدایت کی ہے اور ‘ایچ 7این 9’ وائرس کی تشخیص کے لیے نمونے حاصل کرنے کا عمل تیز کر دیا ہے۔
چین کے تیسرے بڑے شہر گانگ زو میں زندہ مرغیوں کی مارکیٹ میں موجود تیس فیصد سے زائد مرغیوں میں ‘ ایچ 7 این 9’ وائرس سے متاثر ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
‘ایچ 7 این 9’ وائرس ‘ایچ 5 این 1’ وائرس کی نسبت کم خطرناک ہے جسے عالمی ادارہ صحت گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں دنیا بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دے چکا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ایچ 7 این 9 ایک انسانی سے دوسرے انسان میں منتقل نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ مرغیوں کی وجہ سے انسانوں کو متاثر کرتا ہے۔