اسلام آباد (جیوڈیسک) قطر میں سرمایہ کاری تھی ہی نہیں تو سیٹلمنٹ کیسے ہو گئی، پاناما کیس میں عمران خان نے سپریم کورٹ میں اضافی دستاویزات اور بیان حلفی جمع کرا دیا جس میں کہا ہے کہ حسین اورمریم نواز کے درمیان بنائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے۔
اضافی دستاویزات متفرق درخواست کی صورت میں جمع کرائی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مے فیئر اپارٹمنٹ کی خریداری کی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا، لندن میں جائیداد خریداری کی رقم سولیسیٹر کے اکاؤنٹ میں جمع کرانے پڑتی ہے۔
سولیسیٹر لارنس ریڈلے نے الثانی خاندان کے لیے فلیٹس خریدنے کی تصدیق نہیں کی،شریف فیملی کی طرف سے فلیٹس کا کرایہ ادا کرنے کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے مطابق لندن فلیٹس جدہ اسٹیل مل کی فروخت سے خریدے گئے، وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو حسین نواز کے بیان پر فوقیت دی جائے، فلیٹس کی خریداری کے وقت حسین نواز کم عمر تھے،حمد بن جاثم اور نواز شریف نے کسی قسم کی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ نہیں دیا۔
عمران خان نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ ان کی جانب سے جو کچھ کہا گیا وہ بالکل درست ہے عدالت سے کچھ چھپایا نہیں گیا۔