تہران (جیوڈیسک) پاسدارانِ انقلاب ایران نے امریکا کے انتباہ اور بیلسٹک میزائل کے تجربے پر نئی پابندیوں کے باوجود اس ہفتے فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔
پاسداران انقلاب کی برّی فوج کے کمانڈر جنرل محمد پاک پور نے تہران میں ہفتے کے روز ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ ”عظیم پیغمبر 11” کے نام سے ان مشقوں کا سوموار کو آغاز ہو گا اور یہ تین روز تک جاری رہیں گی۔
انھوں نے بتایا کہ ان مشقوں کے دوران میں راکٹ استعمال کیے جائیں گے لیکن یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ کس قسم کے ہوں گے۔
قبل ازیں ایران نے فروری میں جنگی مشقیں کی تھیں اور ان میں مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات کیے تھے۔ایران نے کہا تھا کہ ان مشقوں کا مقصد خطرات اور امریکا کی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے مکمل جنگی تیاریوں کا جائزہ لینا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر 29 جنوری کو بیلسٹک میزائل کے تجربے کے بعد نئی پابندیاں عاید کردی تھیں۔
امریکا کے نائب صدر مائیک پِنس نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ ”ایران جب کیلنڈر کی جانب نظر کرے گا تو وہ بہتر انداز میں کام کرے گا اور اس حقیقت کا ادراک کر لے گا کہ اوول آفس میں اب ایک نیا صدر بیٹھا ہے اور وہ اس نئے صدر کا امتحان لینے کی کوشش نہیں کرے گا”۔
امریکا کے نئے وزیر دفاع جیمز میٹس اپنے طور پر ایران کے بارے میں یہ کہہ چکے ہیں کہ ”وہ دنیا میں دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے”۔
ایرانی عہدہ دار ان دھمکیوں کو مسترد کرچکے ہیں اور ان کا اصرار ہے کہ ایران کا میزائل پروگرام خالصتاً دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔