تھرپارکر (عمران عباس) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ملک کی مظلوم عوام کے لیئے مقدمہ لڑا ہے اور انکی جماعت کا منشور کرپٹ مافیا سے ملک کو نجات دلانا ہے۔
تھر پارکر کی تحصیل چھاچھرو کے ایک گاؤں میں جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے گزشتہ دو سال میں نیشنل ایکشن پلان پہ عمل نہیں گیافوجی عدالتیں ملک کی ضرورت ہیں جسے وہ قبول بھی کر لیں گے مگر پہلے حکمرانوں کو یہ بتانا ہو گا کہ انہوں نے پہلے یہ اقدام کیوں نہیں اٹھایا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ضلع تھر پاکر کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے اور یہ وہ ضلع ہے جو پاکستان بھر کی بجلی کی کمی کو پورا کرسکتا ہے ، یہ وہ ضلع ہے جو پاکستان کی تاریخی کو دور کرسکتا ہے مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ خود تاریخی میں ڈوبا ہوا ہے۔
اس علاقے کے لوگ پاکستان آرمی اور رینجرز کے شانا بہ شانا کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ لوگ مہمان نواز ہیں خود تو بھوکے سوجائیں گے لیکن مہمان کو خالی نہیں لوٹائیں گے، مگر حکمرانوں کی نااہلی کے باعث یہاں پر اسکول تو ہیں پر اندر سے وہ خالی ہیں ، یہاں پر اسپتال تو ہیں پر ان میں سہولیات نہیں ہیں ، ان لوگوں کی سب سے بڑی خواہش پینے کا صاف پانی ہے جسے حکمران ابھی تک محیا نہیں کرسکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دو سال قبل آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا لیکن دو سال گزرجانے کے باوجود اس آپریشن سے وہ نتائج نہیں مل سکے ہیں اور دہشت گر د ایک بار ہم پر وار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد اتنے مضبوط ہوگئے ہیں کہ سندھ کی نگری سیہون میں قلندر کے آستانے کو بھی نہیں چھوڑا گیا اس سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ شہید ہونے والوں کے عضاء کچرے کے ڈھیرمیں پائے گئے، ابھی ایک سانحہ بھولے بھی نہیں تھے کہ چارسدہ، لاہور یا ملک کے دیگر شہروں میں بھی دہشت گرد پہنچ گئے ہیں ، پورے پاکستان میں فرقے واریت نے جنم لے لیا ہے۔
بڑا افسوس ہوتا ہے جن کے آباؤ اجداد ایک دوسرے سے ملکر رہتے تھے آج ان کے بچے ایک دوسرے کو فرقے کے نام پر قتل کررہے ہیں، میں واعدہ کرتا ہوں کہ پاکستان کے ہر علاقے میں تھر کے لوگوں کے لیئے آواز اٹھاؤں اور اسیمبلی میں بھی تھر کے لوگوں کے حقوق کی بات کروں گا اور جب تک آپ کو آپ کا حق نہیں مل جاتا ہے میں لڑتا رہوں گا۔