لاہور (جیوڈیسک) پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کروانے پر سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں کوئی فیصلہ نہ ہوسکا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید تجاویز طلب کرلیں۔
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کروانے سے متعلق سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں فائنل کے لیے سیکیورٹی پلان پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا تاہم شہبازشریف نے فائنل میں بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مزید تجاویز طلب کرلی ہیں۔
دوسری جانب وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف آج پاکستان سپر لیگ کے لاہور میں فائنل سے متعلق حتمی منظوری دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی نے فائنل میچ کی سیکیورٹی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تجاویز طلب کی ہیں، آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ کو حتمی پلان سے آگاہ کیا ہے اور انٹیلی جنس اداروں نے بھی سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کردیا ہے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پی ایس ایل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں تاہم کرکٹرز کی سیکیورٹی وزیراعظم کے برابر ہوگی، میچ سے پہلے اور دوران فضائی نگرانی بھی ہوگی جب کہ فائنل کے لیے پولیس اور رینجرز سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
چیرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کروانے کی نوید سنائی تھی تاہم ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر اور خصوصاً لاہور دھماکے کے بعد پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کروانا سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے جب کہ آرمی چیف کی جانب سے فائنل کی سیکیورٹی کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لیے کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن لاہور دھماکے کے بعد غیرملکیوں کھلاڑیوں کو اضافی رقم کی بھی پیش کش کی گئی لیکن انہوں نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تاہم پی سی بی نے دعویٰ کیا ہے کہ 50 سے زائد غیرملکی کھلاڑی پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔