پیرس (جیوڈیسک) فرانسیسی صدر نے کہا کہ میں امریکہ کے ساتھ فرانس کا موازنہ نہیں کرنا چاہتا، لیکن ہمارے ہاں لوگوں کے پاس ہتھیار نہیں ہیں اور وہ محض تسکین کے لیے مجمع پر گولیاں نہیں چلاتے۔
فرانس کے صدر فرانسوا الاوندا نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایک روز قبل پیر س کے بارے میں تبصرے پر جوابی وار کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسلامی دہشت گرد حملوں کے بعد اب پیرس پہلے والا پیرس نہیں رہا۔
صدرالاوندا نے کہا نے کہا کہ مسٹرٹرمپ کو اپنے اتحادی کےلیے اپنی حمایت کا اظہار کرنا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنا چاہیے۔ میرا خیال ہے کہ اپنے اتحادی ملک کے بارے میں اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیے۔میں ایسی بات امریکہ کے لیے نہیں کہنا چاہتا اور میں امریکی صدر سے بھی یہی کہوں گا کہ فرانس کے متعلق اس طرح نہ کریں۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ میں امریکہ کے ساتھ فرانس کا موازنہ نہیں کرنا چاہتا، لیکن ہمارے ہاں لوگوں کے پاس ہتھیار نہیں ہیں۔ یہاں پر آپ لوگوں کو محض اپنی تسکین کے لیے مجمع پر گولیاں برساتا ہوا نہیں دیکھیں گے۔ وہ پیرس کی ایک تقریب کے دورے کے موقع پر سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔
ایک روز پہلے صدر ٹرمپ کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران اسلامی عسکریت پسندوں کے حملوں سے نمٹنے کے معاملے میں یورپ کے کردار پر نکتہ چینی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ایک دوست ‘جم’ اپنے بیوی بچوں کو اب فرانس لے جانا نہیں چاہتا۔
فرانس میں 2015 سے شروع ہونے والےسلسلے وار حملوں میں 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ملک میں پچھلے سال نومبر سے ایمرجینسی نافذ ہے۔
صدر ٹرمپ کے تبصرے پر پیرس کے میئر این ہیدلگو نے بھی اپنی خفگی کا اظہار کیا ہے۔