کراچی : کراچی کے شہری زہریلا پانی پینے پر مجبور ہو گئے، ایم ڈی واٹر بورڈ نے زہر نما پانی فراہم کرنے کا عدالتی کمیشن میں اعتراف کر لیا۔ یہ بات کراچی ویلفیئر کمیٹی کے آرگنائزر عالم علی اور جماعت اسلامی کورنگی کے رہنما خورشید اقبال نے UC-30 کے شہریوں سے دوران گفتگو کہی، انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن میں بھی یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ہم لوگوں کو ٹینری، لیدر گارمنٹس، فارما کمپنیوں اور سیوریج ملا پانی فراہم کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ صنعتوں کیلئے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود ہے مگر غیر فعال ہے۔
ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ٹھیکہ ڈپٹی میئر کراچی کی کمپنی کے پاس موجود ہے، مگر چلنے کے قابل نہیں۔ خورشید اقبال اور عالم علی نے بتایا کہ عالمی رپورٹ کے مطابق ناقص اور آلودہ پانی کی وجہ سے صرف کراچی میں ہرسال30ہزار لوگ مرجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس 30دن کا پانی ہے جبکہ انتہائی بحران میں 90دن کا ذخیرہ ہونا چاہیے۔