ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) تنخواہ کی عدم ادائیگی پر کارخانہ چھوڑ کر حصول روزگار کے لئے دوسرے کارخانہ میں جانے کی سزا، سفاک ملزمان نے دھوکہ سے بلا کر تیس سالہ نوجوان کو ہاتھ پاوں باندھ کر جلا ڈالا، اہلیان علاقہ کی مدد سے نوجوان کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا حالت غیر ہونے پر راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق نوجوان کی جان خطرے میں ہے، جلنے سے پچاسی فیصد جسم جھلس گیا۔
تفصیلات کے مطابق سنگ تراشوں کے شہر ٹیکسلا میں سفاکیت کا لرزہ خیز واقعہ ، سنگ تراشوں کا کام کرنے والا تیس سالہ نوجوان جسے گزشتہ چند ماہ سے کام کا کوئی معاوضہ نہ ملا بالاخر نوجوان نے روزگار کے حصول کے لئے دوسرے کارخانہ کا رخ کیا جس کا سابق مالک کو پتا لگ گیا جس نے اپنے کارندوں کے زریعے سے دھوکہ سے بلایا اور پھر نوجوان کے ہاتھ پاوں باندھ کر اسے بے دردی سے جلا دیا گیا جس سے اسکا 85 فیصد جسم بری طرح جھلس گیا۔
نوجوان کے والد نثار نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بیٹا تنخواہ نہ ملنے پر بہت پریشان تھا مجبور ہوکر دوسرے کارخانے کا رخ کیا،آج ہی وہ دوسرے کارخانے کام کے لئے گیا تھا ، لیکن بد قسمتی نے اسے آگھیرا ، ادہر یہ امر قابل زکر ہے کہ اتنا بڑا واقعہ ہونے کے باوجود پولیس ٹس سے مس نہ ہوئی اور نہ ہی سفاک ملزمان کے خلاف تاحال کوئی کاروائی عمل میںلائی گئی ، لوگوں کا کہنا ہے کہ با اثر ملزمان نے پولیس سے پہلے سے ساز باز کر رکھی تھی اور باہم صلح مشورہ ہوکر پالننگ کے ساتھ یہ گھناونا کام کیا، عوامی حلقوں نے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور پولسی کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ محکمہ میں موجود کالی بھیڑوں کا بھرپور احتساب کیا جائے ،ادہر راولپنڈی ہسپتال کے مطابق نوجوان کی حالت خطرے میں بتائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا0300-5128038