زمبابوے (جیوڈیسک) زمبابوے کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں سیلاب کے سبب دسمبر کے بعد سے اب تک 246 افراد ہلاک اور تقریباً دو ہزار بے گھر ہو گئے ہیں۔
براعظم افریقہ کے جنوب میں واقع اس ملک نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی معاونت کے لیے بین الاقوامی برادری سے 10 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔
اس سیلاب کی وجہ سے کئی سڑکیں اور پل بہہ گئے ہیں جب کہ کئی علاقوں کا رابطہ ایک دوسرے سے منقطع ہو گیا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے زمبابوے کا جنوبی علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور وہاں کے دیہات میں پھنسے ہوئے کئی افراد کو ملک کی فضائیہ نے محفوظ علاقوں میں منتقل کیا ہے۔
زمبابوے کی مقامی حکومتوں کی وزیر سیوئیر کاسوکیورے نے جمعرات کو ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے 128 افراد زخمی بھی ہوئے۔
صدر رابرٹ مگابے جو طبی معائنے کے لیے سنگاپور میں ہیں نے رواں ہفتہ سیلاب کو ایک قومی آفت قرار دیا۔
دوسری طرف ملک کے سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے والی ہزاروں نرسوں نے بونس کی ادائیگی نا کرنے پر رواں ہفتہ ہڑتال کر دی، جس کی وجہ سے پہلے سے وسائل کی کمی کے شکار اسپتالوں میں صورت حال مزید خراب ہو گئی۔
سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹر پہلے ہی 15 فروری سے ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے فوج اور پولیس کے ڈاکٹروں کو اسپتالوں میں بھیجنا پڑا۔