کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کاگستاخانہ مواد کو سوشل میڈیا سے ہٹانے اور ملوث افراد کو ECLمیں شامل کرنے کا حکم قابل تحسین ہے، مسلمانوں کے نزدیک دنیاو مافہا سے محبوب ہستی حضور ﷺ کی ہے، گستاخانہ مواد کی تشہیر ڈیڑہ ارب مسلمانوں کی دلآزاری کا باعث ہے، قانون توہین رسالت کو متنازع بنانے کی کوشش کرنے والے ناکام ہوں گے ، قوانین پر عملدرآمد کیاجائے تو گستاخانہ مواد کی تشہیر کی جرات کوئی نہیں کر سکتاہے،حکمران سوشل نیٹ ورکنگ مالکان سے رابطہ کرکے احتجاج ریکارڈ کرائیں اور عدالتی فیصلوں کی کاپیاں انہیں ارسال کرکے مطالبہ کیاجائے کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جزبات کے ساتھ کھیلنے والوں پر پوری دنیا میں پابندی عائد کی جائے ۔بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ شعائر اسلام اور مقدس شخصیات کی گستاخی کرنے والوں کیخلاف ہائی کورٹ کے احکاما ت قابل تحسین ہیں ،اس کے مثبت نتائج مرتب ہوں گے ، حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اب اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر جی آئی ٹی تشکیل دے اور اس مسئلے کا دیرپا حل تلاش کیا جائے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور شعائر اسلام کی توہیں مسلمانوں کے نزدیک ناقابل برداشت ہے ، انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے شعائر اسلام اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے پوری امت مسلمہ کے مجرم ہیں اور قانون توہین تحفظ ناموس رسالت کو متنازع بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جن کیخلاف کاروائی نہیں کی گئی تو اندوناک نتائج مرتب ہوسکتے ہیں،انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا میں وہی لوگ گستاخیوں میں مصروف ہیں جن کو گرفتارکرنے کے بعد قانونی کاروائی کے بغیر رہا کردیاگیا انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا میں گستاخیوں کا سلسلہ پاکستان سے نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بیٹھ کر منظم انداز میں کیاجارہاہے جس کے مکمل سدباب کیلئے عالمی سطح آواز بلند کرنے اور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ کے مالکان سے بات کرکے ان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیاجائے اگر وہ مطالبات نہیں مانتے تو مسلم ممالک میں اس قسم کے سوشل نیٹ ورک پابندی عائد کی جائے جس میں آزادی اظہار رائے کے نام پر حضور یا شعائر اسلام کی گستاخی کی اجازت دی جارہی ہو، انہوں نے کہاکہ مختلف پیجز اور نیٹورک سے گستاخانہ مواد ڈلیٹ کرانے ساتھ اس کے مکمل سدباب کیلئے اقدامات کیے جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ گستاخیوں کیخلاف مسلم حکمرانوں کو انفرادی اقدامات کے بجائے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عالمی سطح پر اس معاملے کو اٹھائے تاکہ پوری امت مسلمہ کی دلاآزاری کرنے والوں کا سدباب ممکن ہو سکے۔