کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ مدارس دینہ علوم نبویہ کی ترویج کے مراکز ہیں، معاشرے کو درست سمت چلانے میں علماء کا کرداراہم ہے۔
موجودہ دور میں علماء کرام کوتہذیبی تقاضوں اور شرعی احکام کو مدنظر رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کرنی ہوگی اور شرعی احکام کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی جدو جہد جاری کھنی ہوگی، سوشل میڈیا کے ذریعے مقدس شخصیات کی گستاخی کیخلاف امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے جمعے کو علما کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ علماء کرام کا کردار معاشرے کو درست سمت چلانے میں اہمیت کا حامل ہے، علماء کرم کی ذمہداری ہے کہ وہ معاشرے کے اندر پھیلنے والی تمام برائیوں کا ادارک کرکے ان کا سد باب کریں۔
سوشل میڈیا کے ذریعے نسل نو کے اذہان تباہ کیے جارہے ہیں اس کے غلط استعمال سے نوجوان بچے اور بچیاں اخلاقی تباہی کا شکار ہورہے ہیں ، والدین کو چاہیے وہ اپنے بچوں کی سوشل نیٹورک میں ایکٹویٹیز پر نظر رکھیں ،انہوں نے کہاکہ گستاخانہ مواد کی تشہیر مسلمانوں کیخلاف ایک عالمی سازشی ہے اس کے سدباب کیلئے مسلم ممالک کو مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، انسانی تمام مشکلات کا حل قران مجیداو ر اللہ کے احکام کی بجاآوری میں ہے نوجوانوں کو معاشرتی واخلاقی تباہی سے بچانے کیلئے سنت نبوی پر عمل کی تلقین کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ صحابہ کرام خلافاء الرشید ین زندگیوں کو سامنے رکھ کر چلا جائے تو موجودہ پر فتن دور میں اللہ کی ناراضگی سے بچا جاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ مدارس دینہ علوم نبویہ کی ترویج کے مراکز ہیں۔
اسلام کی ترویج سے خائف ہوکر کفریہ طاقتوں نے ہر دور میں منفی پروپیگنڈوں سے مدارس کو نقصان پہچانے کی کوششیں کی ہیں اور اللہ نے مدارس کی حفاظت کی ہے ،،انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز پاکستان کے حالات دیگر گو ہیں۔
ان حالات میں علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کوایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر درپیش خطرات کا مقابلہ کرناہوگا۔ ہم جب دنیا بھر میں ابھرتی تحاریک کا جائزہ لیتے ہیں تو علماء کا ہردور میں ہر اول دستے کا کردار نظر آتاہے۔