تحریر: محمد عمران سلفی ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کا شمار پنجاب کے ان ڈی پی او ز میں ہوتا ہے جو ڈیوٹی کو عبادت سمجھ کر کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر اللہ کو راضی کرنا ہے تو اللہ کی مخلوق کو راضی کرنا ہو گا،شریف شہری زمین کے اوپر آزاد جبکہ سماج دشمن عناصر کو جیل کی سلاخوں میں ہونا چاہئے، جرائم اور لا قانونیت کو سختی سے کچل دیا جائے گا اور کسی کریمنل، مجرم اشتہاری اور جرائم پیشہ عناصر کو سر اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ہم نے عوام کو انصاف مہیا کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
ہارڈ کور پولیسنگ کے ساتھ ساتھ کمیونٹی پولیسنگ کو بھی میدان میں بڑی تیزی سے آگے بڑھایا جارہا ہے جس سے نہ صرف عوام اور پولیس میں اعتماد کا مضبوط رشتہ پیدا ہو رہا ہے بلکہ پولیس اور عوام رابطوں سے ہی صحیح معنوں میں جرائم کا موثر انداز سے خاتمہ ہوسکتاہے، انہوں نے اپنے تعیناتی کے دوران ضلع بھر کے مختلف تھانوں میں کھلی کچہریاں لگائی جبکہ اپنے دفتر کے باہر ہفتہ میں چار دن کھلی کچہر ی لگانے کا سلسلہ شروع کیا، ان کی تعیناتی کے دوران نہ صرف انصاف ہوا بلکہ عوام کو انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آیا ، انہوں نے کرپشن میں ملوث اور فرائض میں غفلت برتنے والے 37افسران کو نوکری سے ڈس مس کرنے سمیت سخت سزائیں دی، جبکہ اچھی کارگردگی کے حامل پولیس افسران کو انعامات سے نواز گیا، ضلع کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے ضلع بھر کی اہل شاہراہوں پر پولیس کے ناکے اور مین روڈز پر چوکیاں بنائی تاکہ عوام کو تحفظ کا احساس پیدا ہو سکے۔
انہوں نے کمیونٹی پولیسنگ پر بھر پور زور دیا، ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کی تعیناتی کے دوران مجاہد سکواڈ، محافظ فورس، آئی ٹی روم، ہومیو سائڈ یونٹ ، فرنٹ ڈیسک کا محکمہ پولیس میں اضافہ ہوا،ہومیو سائڈ یونٹ کے قیام سے جدید ٹیکنا لوجی سے تربیت حاصل کرنے والے محنتی افسران کو تعینات کیا جنہوں نے جدید سائنسی بنیادوں پر قتل کے درجنوں مقدمات کو میرٹ پر یکسو کیا، جبکہ ضلع کے داخلی و خارجی راستوں پر چوکیاں بنا کر شہر میں آنے جانے والے افراد کی سخت چیکنگ کا سلسلہ بھی شروع کیا،ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی نے اپنی تعیناتی کے پہلے دن سے لیکر آج تک 24میں سے 20گھنٹے تک کام کرنا معمول بنا لیا۔
رات کو 1بجے 2بجے پولیس افسران سے میٹنگیں کرنے کا سلسلہ شروع کیا تاکہ افسران دن بھر عوام کی خدمت کریں اور رات کو مزید خدمت کرنے کا درس لیکر اپنے اپنے تھانوں میں جائیں، جس انداز سے ڈی پی او قصور نے پولیس اور عوام کے درمیان فاصلوں کو ختم کیا ہے، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کی تعیناتی کے دوران قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلوں سمیت1200سنگین وارداتوں میں110خطر ناک اشتہاری ملزم اپنے انجام کو پہنچ گئے، 102گینگز کے 338ملزمان سے 5کروڑ کا مال مسروقہ بر آمد،ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کی تعیناتی کے دوران 15537ملزمان گرفتار ہوئے، جس میں پولیس افسران کو شہید کرنے سمیت قتل، اقدام قتل ، ڈکیتی و راہزنی، پولیس مقابلوں کی 1200سنگین وارداتوں میں ملوث110خطرناک اشتہاری ملزمان اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں۔
ڈکیتی، راہزنی کی وارداتوں میں ملوث102گینگز کے 338ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے 5کروڑ روپے مالیت کا مال مسروقہ بر آمد کیا جا چکا ہے، قتل، اقدام قتل ودیگر سنگین جرائم میں ملوث 5272اشتہاری ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے، 2850منشات فروشوں سے کروڑوں روپے مالیت کی 151کلو ہیروئن، 743کلو چرس، 17کلو افیون، 223کلو پوست، 34639لیٹر دیسی شراب بر آمد اورشراب کی 87چالو بھٹیاں پکڑی گئی، ناجائز اسلحہ کے 2625ملزمان سے 22 کلاشنکوفیں، 158 رائفلیں، 596بندوقیں، 87ریوالور،22موزر،1592پسٹل، 41کاربینیں بر آمد کرکے ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا، جبکہ دیگر جرائم 542افراد ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی پر، 552افراد سیکورٹی آرڈیننس، 666کرایہ داری ایکٹ، 51وال چاکنگ، 16ہیٹ میٹریل، اسلحہ کی نمائش کرنے پر 588افراد کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔
Imran Salfi
تحریر : محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی رجسٹرڈ 0300-0334-7575126