قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کے سابق صدر حُسنی مبارک کو قید سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں آج جمعہ کے روز اُس ملٹری ہسپتال سے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی، جہاں انہوں نے اپنی چھ سالہ حراست کا زیادہ تر وقت گزارا۔ مصر کی عدالت عالیہ کی طرف سے حسنی مبارک کی رہائی کا فیصلہ رواں ماہ کے آغاز میں سنا دیا گیا تھا۔
اس عدالت نے سابق صدر کو 2011ء میں ان کی حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین کی ہلاکت میں ملوث ہونے کے الزامات سے بری کر دیا تھا۔
انہی مظاہروں کے سبب حسنی مبارک کو تین دہائیوں پر مبنی اپنے اقتدار سے محروم ہونا پڑا تھا۔ مصر میں 2011ء میں ہونے والے شدید مظاہروں کے بعد حُسنی مبارک اپنے اقتدار سے الگ کر دیے گئے تھے۔
عرب اسپرنگ کے تناظر میں اقتدار کی محرومی کے بعد وہ پہلے ایسے حکمران ہیں جنہیں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔