کراچی کی خبریں 26/3/2017

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان عوامی پارٹی کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر نواز ملاح کی روشن پاکستان ہاوس میں ایم آر پی قیادت سے ملاقات ‘ قومی سیاسی صورتحال اور محب وطن قوتوں کے اتحاد کی تشکیل کے حوالے سے تبادلہ خیال و مشاورت۔ تفصیلات کے مطابق چیف آرگنائزرڈاکٹر نواز ملاح کی قیادت میں پاکستان عوامی پارٹی کے وفد نے روشن پاکستان ہا وس میں محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی سے ملاقات اور قومی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کے ساتھ وطن عزیز کو متوقع خطرات سے محفوظ بنانے کیلئے محب وطن قوتوں کے قومی اتحاد کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت کی ‘ ملاقات میں ایم آر پی کے مرکزی رہنما یونس سایانی ‘امیر علی خواجہ‘ اقبال ٹائیگر ‘ عمران چنگیزی ‘ فاطمہ میمن ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ سائین علی ڈنو میمن ‘ اعجاز علی سیال و دیگر بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر دونوں سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قیام پاکستان کیساتھ ہی پاکستان کے وسائل ‘ اختیارات اور اقتدار پر قابض ہونے والی استحصالی قوتوں نے پاکستان و عوام کو تباہی کے آخری دہانے تک پہنچادیا ہے اسلئے محب وطن قوتوں کا فریضہ ہے کہ وہ غیبی امداد کے انتظار کی بجائے اپنے کردار کی ادائیگی اور پاکستان و عوام کو بچانے ‘ استحصالی قوتوں سے نجات پانے اور وطن عزیز میں حقیقی جمہوری نظام کے قیام کے یکجا ‘ متحد اور منظم اور پر امن جدوجہد کی ضرورت ہے جس کیلئے محب وطن قوتوں پر روایتی سیاسی جماعتوں اور مفاد پرست سیاستدانوں سے پاک قومی اتحاد کی تشکیل ناگزیر ہوچکی ہے اس لئے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی تاخیرو تاویل ملک و قوم کیلئے نقصان دہ ثابت ہوچکی ہے لہٰذا جلد سے جلد دونوں سیاسی جماعتیں متفقہ لائحہ عمل کے ذریعے محب وطن قومی اتحاد کی تشکیل کیلئے اپنا کردار ادا کریں گی ۔

طبقاتی نظام کا خاتمہ اور یکساں احتساب و انصاف ضروری ہے ‘ جی کیوایم
صدرو وزیراعظم سمیت اداروں کے سربراہان و کارکنان سب کا احتساب کیا جائے‘ گجراتی سرکار
اسلام کے اصول مساوات پر عمل کے بغیر پاکستان کوکسی طور جمہوری یا فلاحی ریاست نہیں بنایا جاسکتا!

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکارامیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے وطن عزیز سے طبقاتی نظام کے خاتمے ‘ مساوات کے قیام اور بلا تفریق و تخصیص بالادست و زیریں طبقات کے یکساں احتساب اور حقیقی اسلامی انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اللہ کی ایک ایسی نعمت ہے جو قدرتی وسائل اور محنتی افرادی قوت سے مالا مال ہونے کیساتھ اس ملک میں بسنے والے خدمت و انسانیت کے جذبے سے بھی سرشار ہیں مگر اس کے باجود یہ ملک اور اس کے عوام مسائل ‘ مصائب اور بحرانوں سے دوچار ہیں جس کی وجہ مقتدر طبقات کی مفاد پرستی ہے جو ذاتی فوائد کیلئے قومی اور اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں اسلئے پاکستان و عوام کے محفوظ مستقبل کیلئے وزیراعظم اور صدر سے لیکر تمام اداروں کے سربراہان و کارکنان اور ایک عام شہری تک ہر ایک کے یکساں احتساب کی ضرورت ہے اور جب تک آئینی و قانونی طور پر عدلیہ ‘ فوج ‘ حکمران ‘ سیاستدان ‘ مذہبی قائدین اور عوام یکجا ہوکر اس ضرورت کی تکمیل نہیں کرتے ملک و قوم کو مسائل ومصائب سے نکال کر قیام پاکستان کے مقاصد و اہداف کا حصول یقینی بنانا ممکن نہیں ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کون سے افراد ‘ طبقات اور ادارے ہیں جو پاکستان سے اس قدر مخلص و محب وطن ہیں کہ اسے حقیقی اسلامی جمہوریہ پاکستان بنانے کیلئے انصاف و احتساب کا بول بالا کرنے کیلئے اپنا کردار دیانتداری سے ادا کرتے ہیں ۔

پرانے شکاری نئے جال سے عوام کوشکارکرنا چاہتے ہیں ‘ راجونی اتحاد
استحصالی قیادتیں‘ جماعتیں اور مفاد پرست سیاستدان عوام میں نفرتوں کو فروغ دے رہے ہیں!
مظلوم برادریاں متحدہوکر راجونی اتحاد کو مضبوط کریں تو استحصالیوں سے نجات پائی جاسکتی ہے!

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) کہ استحصالی عناصر عوام پر اپنا غلبہ اور حق اختیار و اقتدار قائم رکھنے کیلئے عوام کا استحصال اورا س پر مظالم کرنے کیساتھ عوام میں انتشار و نفاق بھی پیدا کررہے ہیں تاکہ عوام باہم دست وگریباں رہیں اوراستحصالیوں کے مظالم کیخلاف کوئی ایسا اتحادنہ بن سکے جو عوام کو محفوظ ‘ خوشحال اوت با اختیار بنانے کیلئے استحصالیوں سے اختیارات و اقتدار چھین لے۔پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ این جی پی ایف چیئرمین عمران چنگیزی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ میمن رہنما یونس سایانی‘انسانی حقوق کے علمبردار امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘فرزند جونا گڑھ اقبال چاند‘فیض محمد لغاری ‘نواز ملاح ‘ محبوب خان اچکزئی ‘حق نواز ربوانی ‘سونہار وریام بلوچ ‘ خان محمد جوکھیو ‘ احمد علی جتوئی ‘ اسماعیل لاکھا‘غلام نبی چانڈیو ‘غلام محمد ڈاہری ‘ اقبال ہنگورو ‘ عبدالرزاق لاکھانی ‘دا ¶د ابراہیم و دیگر نے بدین میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم میں انتشار و نفاق پیدا کرنے کی استحصالیوں کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے ضروری ہے کہ عوام برادریوں کی سطح پر متحد ہوجائیںا ور تمام برادریاں راجونی اتحاد کے پلیٹ فارم پر یکجا و منظم ہوکر انتخابات میں ووٹ کے ذریعے استحصالیوں کا احتساب کریںاورقومی انتخابات میں ایکبار پھر روایتی واستحصالی سیاستدانوں اور عوام دشمن سیاسی جماعتوں کو کامیاب بنانے کی بجائے استحصال ‘ ظلم ‘ ناانصافی سے نجات و محفوظ و پر امن مستقبل کیلئے اپنے مستقبل کے تحفظ کیلئے اپنی اپنی برادری کے راجونی اتحاد کے حمایت یافتہ امیدواروں کو کامیاب بنائیں !

استحصالی اقلیت ‘ عوامی اکثریت کا مستقبل تاریک کررہی ہے ‘ سولنگی اتحاد
سولنگی برداری استحصال و کرپشن مافیا کیخلاف متحدہو چکی ہے اور انتخابات میں انہیں سبق سکھائے گی !
امیرعلی سولنگی کا پیغام پھیل رہا ہے اور عوام ظلم کے سامنے سرجھکانے کی بجائے سینہ سپر ہورہے ہیں!

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان‘ مسلمانان بر صغیر کی اجتماعی ترقی وخوشحالی کیلئے قائم کیا گیا تھا مگر مخصوص طبقات نے اس کے اختیار و اقتدار پر قبضہ کرکے اکثریت کو حقوق و خوشحالی سے محروم کردیا ہے اور پاکستانی قوم ایک مخصوص و محدود اقلیت کی غلام بن کر رہ گئی ہے۔ یہ بات پاکستان سولنگی اتحاد کے رہنماعرفان سولنگی ‘ عمر نذیر سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ عباس سولنگی ‘ رمضان سولنگی ‘ ایاز سولنگی ‘ عابد سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘چیف غلام سرور سولنگی ‘ روشن علی سولنگی ‘ وڈیرو اللہ وسایو سولنگی و دیگر نے مورو میں ہونے والے پاکستان سولنگی اتحاد کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ سولنگی رہنما ¶ں نے مزید کہا کہ استحصالی و ظالم اقلیت سے نجات کیلئے اتحاد اور مشترکہ جدوجہد اولین تقاضہ وقت ہے کیونکہ استحصالی طبقات سے نجات حاصل کئے بغیر نہ تو ہمارا حال محفوظ ہے اور نہ ہی مستقبل خوشحال بن سکتا ہے اسلے ضروری ہے کہ سولنگی قوم سینئر و بزرگ رہنما امیر علی سولنگی کے پیغام کی روشنی میں سولنگی اتحاد کی پلیٹ فارم پر متحد‘ یکجا و منظم ہوکر آئندہ انتخابات میں اپنے ووٹ کے ذریعے اپنی ہی برادری کے تعلیم یافتہ ‘ دیانتدار اور مخلص نوجوانوں کو ایوان اقتدار میں بھیجیں تاکہ وہ اسمبلیوں میں پہنچ کر ہمارے ساتھ ہونے والے مظالم پر آواز اٹھاسکیں اور ہمیں حقوق و وسائل میں منصفانہ حصہ دلائیں تاکہ ہمارا حال بھی محفوظ ہو اور ہمارے بچوں کا مستقبل بھی خوشحال بن سکے !