تحریر: امتیاز علی شاکر: لاہور اللہ سبحان تعالیٰ نے قرآن مجید کے اندر ارشاد فرمایا” جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا (سورة النساء ،آیت 80) معلوم ہوا رسول اللہ ۖ کا حکم اللہ تعالیٰ کاحکم ہے اور نبی کریم ۖ کاادب و احترام دراصل اللہ تعالیٰ کی تعظیم ہے، ثابت ہوا کہ ناموس رسالت مآب ۖ کے پہریداراللہ رب العزت کی خوشنودی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں،سورة الم نشرح کی آیت نمبر 4میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ”اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا”عزت و ذلت کے فیصلہ کرنے والے مالک کائنات نے اپنے محبوب ۖ کاذکربلندفرمایاہے،مسلم حکمران ناموس رسالت مآب کے عظیم مقصد کیلئے غیرت کا مظاہرہ کرتے توآج حالات مختلف ہوتے،حاکم ہویامحکوم اللہ تعالیٰ جسے عزت دینا چاہتا ہے اُسے اپنے محبوب ۖ کی ناموس کاپہریداربنادیتاہے،جسے مالک عزت بخشے مخلوق بھی اُسی کی عزت کرتی ہے،زمین و آسمان پراُسی کی واہ واہ ہوتی ہے،اہل ایمان اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ دین وجودہے توآپ سرکارۖ کی محبت جان،جان کے بغیرجسم کی کوئی حیثیت نہیں ،ہماراایمان ہے کہ سرکار دوعالم ۖ کی محبت نہیں توکچھ بھی نہیں،اللہ کریم نے ساری کائنات اپنے نبی ۖ کی محبت کیلئے پیدا فرمائی ہے۔
زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لئے چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لئے دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لئے
جن کی ہمیں خبرنہیںاُن کوبھی شامل کرکے کہ بنے سب جہاں آپ ۖکے لیے،جب دہن میں زباں آقا کریم ۖکے لیے ،بدن میں ہے جاں سوہنے لجپال ۖکے لیے توپھرراقم کے قلم سے نکلے لفظ بھی آپ ۖ کیلئے ،آپ ۖ کے غلاموں کے نام، چاندپرتھوکنے والوں کاانجام کیاہوتاہے اس بات سے سب باخبرہیں،ساری دنیاکے بدبخت مل کربھی اللہ تعالیٰ کے محبوب نبی ۖ ۖکی شان کم نہیں کرسکتے ،ناموس رسالت مآب ۖکے محافظ اپنے حلالی ہونے کاثبوت دیتے ہیں توگستاخ اوراُن کے حامی اپنے ڈی این اے ٹیسٹ میں شک و شبہات پیدانہیں کرتے بلکہ پکے حرامیوں والے کام کرتے ہیں،جن لوگوں سے کسی خاص مذہب کاسوال نہیں ہوگاوہ اس معاشرے کے مقلدہیں جہاں مرد کے جسم پرتین تین کپڑے جبکہ عورت کاجسم ننگا رہتا ہے۔
ہماراایمان ہے کہ قبرمیں پہلاسوال رب رحمٰن،دوسرادین اسلام،اورتیسرارسول اللہ ۖ کے متعلق ہوگا،قبرکے تین سوال کچھ یوں ہیں”تمہارا رب کون ہے،تمہارا دین کیا ہے،اس (آپ ۖ)شخصیت کے بارے میںکیا خیال ہے یہ کون ہیں”ہم سے خاص طورپرمذہب (دین اسلام )کاسوال ہوگااس لئے ہم حضرت محمدعربی ۖ کے رب رحمٰن کے سواکسی کولائق عبادت نہیں سمجھتے ،دین اسلام ہی حق ہے باقی سب باطل،ایشوروالوں کوایشوراوربھگوان والوں کو بھگوان مبارک ،پاکستان اسلام کیلئے قائم ہواہے اس لئے پاکستان میں لبیک یارسول اللہ ۖ کے نعرے گونجتے رہیں گے،کوئی اس دنیاکونرگ بنائے یاسورگ نبی کریم ۖ کے غلاموں کیلئے اپنے آقاۖ کی محبت ہی مقام عزت ہے ،اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کے اندر ارشادفرمایا” تو کہہ اے اللہ، بادشاہی کے مالک! جسے تو چاہتا ہے سلطنت دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے سلطنت چھین لیتا ہے، جسے تو چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے تو چاہے ذلیل کرتا ہے،سب خوبی تیرے ہاتھ میں ہے، بے شک تو ہر چیز پرقادر ہے، (سورةآل عمران 26)بیشک اللہ تعالیٰ ہی عزت بخشنے والا ہے، جسے اللہ رب العزت شان و مرتبہ عطافرمائے وہی عزت والا ہے۔
دنیامیںہرانسان عزت،مقام ومرتبے کامتلاشی ہے ،جن کواللہ تعالیٰ نے عزت عطافرمائی ان خوش بخت لوگوںکے ایمان و اعمال کے معیار کاجائزہ لینے سے معلوم ہوتاہے کہ کریم آقاۖ کے ساتھ محبت رکھنے والے،ناموس رسالت مآب ۖ اورختم نبوت ۖ پرپہرادینے والے ،آپ ۖ کے ہرحکم پرلبیک یارسول اللہ ۖ کہنے والے عزت والوں میں سب سے بلند مقام پر فائز ہیں، اللہ کے حبیب ۖ نے فرمایااللہ کے سواکوئی عبادت کے لائق نہیں ،اللہ کاکوئی شریک نہیں، توفقط اللہ تعالیٰ کی عبادت کرواورکسی کواللہ تعالیٰ کاشریک نہ ٹھہراو، اعلیٰ مقام و مرتبہ پانے والے صحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اللہ ۖ،نبی کریم ۖ نے فرمایااللہ کے حکم سے جہادکیلئے نکلوپیارے صحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اللہ ۖ،آپ ۖ نے فرمایاہجرت کروصحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اللہ ۖ،سرکاردوعالم ۖ نے حکم فرمایاذکواة دو،عزت والے صحابہ نے عرض کی لبیک یارسول اللہ ۖ،آپ ۖ نے فرمایااللہ کے دین کیلئے اپنے جان، مال، اولاد، گھر، کاروبارپیش کروآقاۖ کے غلاموں نے عرض کی لبیک یارسول اللہ ۖ،اللہ رب العزت نے جن کومقام عزت عطافرمایاانہوں نے پیارے حبیب اللہ ۖ کے ہرحکم پرچونکہ ،چناچہ کئے بغیرعرض کی لبیک یارسول اللہ ۖ،لبیک یارسول اللہ ۖ کہنے والے حضرت ابوبکرصدیق بن گئے،حضرت عمرفاروق بن گئے۔
حضرت عثمان غنی بن گئے،حضرت مولا علی مشکل کشابن گئے ،لبیک یارسول کہنے والے حبشی غلام ،حضرت بلال بن گئے اورجس بدبخت نے نبی کریم ۖ کی نفی کی ،بغض رکھااللہ تعالیٰ نے ابوجہل بناکرہمیشہ ہمیشہ کیلئے ذلت کے اندھیروں میں بھٹکادیا،اللہ تعالیٰ ہرچیزپرقادرہے ،اللہ سبحان تعالیٰ چاہتاتو گستاخ کافیصلہ بھی عزت وذلت کی طرح اپنی ذات تک محفوظ رکھ لیتا،قربان جائوں رب رحمٰن کی شان کریمی پرجہاں تحفظ ناموس رسالت مآب ۖ کی ڈیوٹی اپنے بندوں کے ذمہ لگاکراپنے محبوب ۖ سے محبت رکھنے والوں کوبلند مقام ومرتبہ عطافرمایاوہاں قیامت تک کیلئے عزت والوں کامعیاربھی سمجھادیا،راقم کوکسی کی خوشنودی مقصودہے تواللہ تعالیٰ،رسول اللہ ۖ کے بعدمرشد سرکارکی ہے،ہمیں دنیاسے کوئی سروکارنہیں ،جہاں مرشد سائیں کاحکم ہووہیں سرتسلیم خم کرناچاہتے ہیں،مرشد حضورکاحکم مبارک ہے کہ اب لبیک یارسول اللہ ۖکا نعرہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیابھرکے اعلیٰ ایوانوں میں گونجے گا،جس نے حلالی ماں کادودھ پیاہے وہی اس قافلے میں شامل ہو گا۔
اللہ تعالیٰ کے کرم سے الحمدللہ حلالی ہیں ،حلالی رہیں گے ،لبیک یارسول اللہ ۖ کانعرہ لگاتے مریں گے،ہماری اوقات لبیک یارسول اللہ ۖ،ہماری پہچان لبیک یارسول اللہ ۖ،ہماری آن لبیک یارسول اللہ ۖ،ہماری شان لبیک یارسول اللہ ۖ،ہماری جان لبیک یارسول اللہ ۖ،ہمارارابطہ لبیک یارسول اللہ ۖ،ہماراہررشتہ لبیک یارسول اللہۖ،ہماری دنیابھی کریم آقاۖ کی ناموس پرقربان ،ہمارے جان و مال بھی قربان،سرپرمرشد سائیں ،شہزادہ سیدعرفان احمد المعروف نانگامست بابامعراجدین کاہاتھ رہے، انشاء اللہ سرکاردوعالم ۖ کے غلاموں کے در کی نوکری کاحق اداکرتے رہیں گے،مرشد سائیں کے کرم سے لبیک یارسول اللہ ۖ کانعرہ لگانے والوں کیلئے خوشخبری ہے کہ بقول محترم المقام جناب علامہ خادم حسین رضوی صاحب اللہ رب العزت نے آسمان سے فرشتے آپ کی مدد کیلئے نازل فرمادیئے ہیں،اللہ سبحان تعالیٰ کویہ نعرہ اس قدر پسند ہے کہ جہاں جہاں لبیک یارسول اللہ ۖ کانعرہ بلندہوگاوہاں وہاںسے باطل شکست کھاتاجائے گا۔
شیطان اوراُس کے چیلے دوربھاگ جائیں گے،منافقین کی سانسیں رک جائیں گی ،جن کے دل میں رسول اللہ ۖ کی ذرہ سی بھی محبت باقی ہے وہ لبیک یارسول اللہ ۖ کانعرہ لگاکراللہ والوں کے قافلے میں شامل ہوتے جائیں گے،لبیک یارسول اللہ ۖ کانعرہ دین حق کی روشنی بن کرہرطرف چھاجائے گا،جہالت وغفلت کے تمام اندھیرے دورہوجائیں گے،حق آچکااب باطل مٹنے والاہے،گستاخان نبی ۖ کے کانوں سے ہوتایہ نعرہ دلوں تک پہنچنے سے پہلے دل پھٹ جائیں گے،دین اسلام کا روشن چہرہ پوری دنیادیکھے گی،خوش بخت ہیں ہم کئی صدیاں بیت جانے کے بعد اللہ تعالیٰ،رسول اللہ ۖ نے خصوصی کرم فرماکرہمیں لبیک یارسول اللہ ۖ کانعرہ لگانے کیلئے منتخب فرمایاہے،ہماری کوئی حیثیت نہیں بڑائی صرف اور صرف اللہ رب العزت کی ذات کیلئے ہے،ہم توفقط ناموس رسالت مآب ۖ کے پہریداروں کے نوکر ہیں،عزت والوں کے قافلے میں شامل ہوکراپنے دامن داغدارکیلئے شفاء چاہتے ہیں،ناموس رسالت مآب ۖ اور ختم نبوتۖۖ کے محافظوں کی آوازپرلبیک یارسول اللہۖ کانعرہ لگا کر روز قیامت سرکاردوعالم کی شفاعت کے طلب گار ہیں،اللہ کریم مجھے اور آپ کو صراط مستقیم عطا فرماے(آمین)
Imtiaz Ali Shakir
تحریر: امتیاز علی شاکر:لاہور imtiazali470@gmail.com ..03134237099