ہالینڈ کی یونیورسٹی ایراسموس کے سائنسدانوں نے بڑھاپے کے عمل کا سد باب کرنے والی ایک دوائی کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔
“سیل” جریدے میں شائع مقالے کے مطابق سائنسدانوں نے چوہوں پر اس دوائی کی آزمائش کی جس سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
مقالے میں واضح کیا گیا ہے کہ ماہرین کے مطابق انسانی ٹشوز میں وقت کے ساتھ ساتھ جمع ہونے والے عمر رسیدہ خلیات جوڑوں میں انفیکشن اور ذیا بیطس کی طرح کے امراض کا موجب بنتی ہے۔ یہ دوائی عمر رسیدہ خلیات کو ختم کرتی ہے اور نئے پیدا ہونے والے خلیے انسانی جسم کو توانائی بخشتے ہیں۔
اس بات کا مشاہدہ ہوا ہے کہ دوائی دیے جانے چوہوں کی جسمانی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور زیادہ پھرتیلے دکھائی دینے لگے ہیں۔
سائنسدانوں کا دعوی ہے کہ دوائی سے چوہوں کے اندرونی اعضاء میں بھی بہتری آئی ہے، یہ دوائی سرطان کے علاج معالجہ میں بھی بارآورثابت ہو سکتی ہے۔
اس دریافت کا انسانوں پر بھی عنقریب تجربہ کیے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔