لاہور : پارہ چنا رمیں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید سرفراز نقوی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کالعدم تنظیموں ،داعش اور طالبان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے نتیجہ میں یہ سانحہ رونما ہوا ۔انہوں نے واقعہ کو انتظامیہ اور سیکورٹی اہلکاروں کی نا اہلی اور معصوم اور نہتے شہریوں پر حملہ کو سفاکیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2007سے اب تک اقتصادی راستے کی مشکلات کے باجودہمیشہ پارچنار کے شہریوں ۔سرفراز نقوی کا کہنا تھا پارہ چنار میں سیکورٹی اداروں کے اہلکاوں کی موجودگی میں اہلیان پاراچنار کے ساتھ انسانیت سوز مظالم ہوئے اور انصاف نہیں ملا سیکورٹی ادارے ملک میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔۔
دہشتگردوں نے ایک بار پھر بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے محب وطن پاکستانیوں کو ٹارگٹ کیا ہے پارہ چنار کے تمام داخلی راستوںاور شہر میں سیکورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس میںدرجنوں محب وطن شہید ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا گزشتہ دوماہ میں پارہ چنار میں یہ دہشتگردی کا تیسرا بڑا واقعہ ہے اگر گزشتہ واقعات میں ملوث سہولت کاروں کو بینقاب کیا جاتا تو یہ المانک سانحہ رونماء نہ ہوتا مرکزی صدر کا کہنا تھا ایک طرف محب وطن شہریوں کو انتہاپسندوں کی طرف سے نشانہ بنایا جارہا ہے تو دوسری جانب اس ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو فرنٹیئر کور کی جانب سے ریاستی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارہ چنار میں ریاستی تشددمیں ملوث ذمہ داران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے ریاست معصوم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور دہشت گردی میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے ۔ انتہا پسندوں کی بزدلانہ کارروائی کے خلاف آئی ایس او پاکستان نے ملک بھر کے اہم مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے دھماکہ کے بعد سیکورٹی اداروں کی جانب سے ریاستی تشدد کے خلاف بھی بھرپور احتجاج کیا۔