تحریر : زہرہ مرزا، کراچی پاکستان ایک خواب کا نام تھا جو قائد اعظم نے ہمارے لئے دیکھا اور اس خواب کو حقیقت کا رنگ دے کر مسلمانوں کو ایک آزاد ملک عطا کیا۔ لیکن آج اسی آزاد ملک کے باسی خوف تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جس کے کافی حد تک ذمہ دار ہمارے ملک کے بے حس حکمران ہیں جن کی بے حسی اور غیر ذمہ داری کی وجہ سے آج ہمارا معاشرہ بیشتر سنگین مسائل سے دوچار ہے اور اسٹریٹ کرائم انہی مسائل میں سے ایک ہے۔
سالہ سال سے اس مسئلے نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا تھا لیکن پچھلے کچھ عرصے میں اس مسئلے نے مزید بھیانک شکل اختیار کرلی ہے۔
بلاشبہ ملک کی پولیس اور رینجرز اس مسئلے کے حل کیلئے کوشاں ہیں ، اور شہروں میں کئی حساس مقامات پر چیکنگ کا سلسلہ بھی اکثروبیشتر جاری رہتا ہے ، باوجود اس کے اس جرم کی پیروی میں واضح طور پر کمی نہیں آسکی۔ روزانہ کئی معصوم لوگ اس جرم کا نشانہ بن جاتے ہیں۔
کوئی ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملوں کا نشانہ بن کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے ، تو کوئی چوری و ڈکیتی کا نشانہ بن کر اپنے مال سے۔چنانچہ آئے دن ایسے جرائم کا پیش آنا اس ملک کے امن کو تباہ کر رہا ہے اور لوگ اپنے ہی ملک میں بے سکونی کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں۔
Karachi
حکومت کو چاہیئے کہ سنجیدگی کے ساتھ بڑھتے ہوئے کرائمز کو ختم کیا جائے اور اس جرم کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے مزید اقدامات اٹھائیں۔ تاکہ قائدِ آعظم کے ا ±س خواب کو ایک نیا رنگ مل سکے ، اور ملک میں امن و امان پھر سے بحال ہو سکے۔