تحریر : مہر بشارت صدیقی وطن عزیز پاکستان میں مردم شماری کا سلسلہ چل رہا ہے اور اس میں بھی پاک فوج کے جوان ملک بھر گھر گھر جا کر خانہ شماری و مردم شماری کر رہے ہیں۔لاہور میں سخت ترین سیکورٹی کے باوجود افسوسناک واقعہ ہوا جس میں بیدیاں روڈ پر وین میں خودکش دھماکے کے نتیجے 4 فوجیوں سمیت 6 افراد شہید جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ مانانوالہ چوک پر کھڑی وین میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں مردم شماری ٹیم میں شامل 4 فوجیوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں سے سپاہی ساجدعبداللہ اور دلباز کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ ایک شہید ہونیوالے جوان کا تعلق پاکستان ایئرفورس سے ہے جس کا نام اویس ہے۔
زخمیوں کو سی ایم ایچ اور جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ ارد گرد کی عمارتوں کو بھی جزوی نقصان پہنچاجبکہ وین اور اس کے قریب کھڑی گاڑی بھی جل کر خاکستر ہو گئی۔دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ خودکش حملہ آور کی عمر18 سال سے 24 کے درمیان بتائی جارہی ہے اور اس کے اعضااکٹھے کرلئے گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی کے مطابق دھماکے میں 8سے 10کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا جس میں بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ مردم شماری کے آغاز پر ہی لاہور میں دہشتگردانہ حملے کی اطلاعات تھیں۔ مردم شماری ٹیم کو کور کرنے والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جبکہ کافی دنوں سے اطلاعات موصول ہورہی تھیں کہ ان ٹیموں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
افغانستان میں دہشتگرددوں کی پناہ گاہیں ہیں اور وہاں سے خودکش بمبار تیار کرکے پاکستان بھیجے جارہے ہیں۔دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک سکیورٹی خطرات رہیں گے۔ دشمن ہمیں نقصان پہنچانے کیلئے بڑھا چڑھا کر باتیں کرتے ہیں۔دھماکے میںشہید ہونے والوں میں 35 سالہ پاک فضائیہ کا جوان محمد اویس، فوجی جوان 33 سالہ محمد ساجد، محمدعبداللہ ، 77سالہ محمد بوٹا اور 30 سالہ سیف شامل ہیں۔ زخمیوں میں 14 سالہ رحمان، 30 سالہ شکیل، 6 ماہ کا بچہ احسان، 33 سالہ دل باز، الطاف، شمشاد، اسلم، ماجد، ارشاد، جمیل، 30 سالہ افضل، 42 سالہ فیاض احمد، 30 سالہ محمد فاروق،16 سالہ فرحان،40 سالہ اسلم ، گلزار، 45 سالہ عثمان،22 سالہ ارشد، 25 سالہ تہمینہ اور 16 سالہ عابد بھی دھماکے میں زخمی ہوئے۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ لاہور حملے میں شہید فوجی اہلکار اور سویلین مردم شماری اہلکارمردم شماری کی ڈیوٹی پر تھے ،ملک میں مردم شماری کو ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا۔
فوجی اہلکار وں اور مردم شماری کے اہلکاروں کی شہادت بلا شبہ عظیم قربانی ہے ،شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ قوم کی حمایت سے ملک بھر سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے کہا ہے کہ مردم شماری کی ٹیم پر حملہ کرنے والوں کو سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑیں گے۔ بیدیاں روڈ پر دھماکے کے بعد زخمیوں کی عیادت کرنے کے لیے کور کمانڈر لاہور سی ایم ایچ پہنچے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جوانوں نے قومی فریضہ سر انجام دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ،حملہ کرنے والوں کو سزا دئیے بغیر نہیں چھوڑے گے۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔ خودکش حملے کی زد میں آنے والی گاڑی کے ڈرائیور نے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ گاڑی میں فوجیوں سمیت 18افراد سوار تھے اچانک زور داردھماکا ہوا جس کے بعد کچھ پتہ نہیں چلا اور ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا۔بیدیا ں روڈ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے اور رپورٹ کے مطابق پاک فوج کو حملہ آور کا سر 40فٹ اونچی قریبی دوکان کی چھت سے ملا۔ سکیورٹی اداروں کی طرف سے تیاری کی گئی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کی عمر 20 سے 22 سال تھی اور اس کا سر 40 فٹ اونچی قریبی عمارت سے ملا,حملہ آور چہرے اور بالوں کے خدوخال سے ازبک معلوم ہوتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور پیدل آیا اور وین کے بالکل پیچھے صبح 7 بجکر 45 منٹ پر خود کو دھماکے سے اڑالیا، دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق شہداء میں 4 فوجی اور 2 سرکاری ملازم شامل ہیں جبکہ دھماکے سے مردم شماری ٹیم کی 2 گاڑیاں تباہ اور 3 موٹرسائیکل،ایک رکشہ بھی تباہ ہوگیا۔بیدیاں روڈ پر گاڑی کے قریب ہونے والے خودکش حملے میں چھٹی پر آئے ایئر فورس کے آفیسر اویس ظفر بھی شہید ہو گئے جبکہ ان کی اہلیہ اور بچی زخمی ہیں۔ اویس ظفر اپنی فیملی کے ہمراہ قریب سے گزر رہے تھے کہ خودکش حملے کی زد میں آگئے جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ انکی اہلیہ اور بچی شدید زخمی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
جنرل ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اویس ظفر کی بچی کو ابتدائی طبی امداد کے بعد چلڈرن ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ان کی اہلیہ زیر علاج ہیں۔مردم شماری ٹیم پر خودکش حملے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور متاثر خاندانوں سے اظہار ہمدری اور شہداء کیلئے دعائے مغفرت کی۔وزیراعظم نے قومی خدمت پر مامور پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے جوان قومی مردم شماری کیلئے فرائض انجام دے رہے تھے۔وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں مکمل معاونت فراہم کی جائے۔صدر ممنون حسین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جاتے کم ہے ،پوری قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہے، وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ہے ، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے بھی قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے ،انہوں نے کہا حکومت عملی اقدامات کر کے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے،وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے بھی لاہور دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے دہشتگرد ہماری ترقی اور ہمارے ملک کے دشمن ہیں،سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا واقعے میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کر کے نشان عبرت بنایا جائے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے لاہور میں مردم شماری کی ٹیم پر حملے سے شہادتوں پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ لاہور میں دہشت گردی کے حملے سے مردم شماری متاثر نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے کا مقصد بظاہر عملے میں خوف و ہراس پھیلانا لگتا ہے ،سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کیا جائے گا۔انہو ں نے کہا کہ واقعے سے متعلق صوبائی مردم شماری حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے ،مردم شماری کا کام شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے بیدیاں روڈ لاہور میں وین دھماکے کے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کا یہ مقدس ایوان بیدیاں روڈ لاہور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ واقع کی تحقیقات کر کے قوم کے سامنے لائی جائے اور ذمہ داران کو قرارواقعی سزا دی جائے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔
پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے ایسے واقعات سے دشمن ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ قوم کے ساتھ ساتھ فوج نے بھی دہشت گردی کے خلاف بھرپور جدوجہد کی ہے اور قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اْن یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردی کی وارداتوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ امن و امان کی خراب صورتحال غیر ملکی سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہے دھماکوں اور اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد سی پیک ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دہشت زدہ کرنا اور ملک کے اندر غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکنا ہے ۔ سی پیک کی کامیابی سے پاکستان کے دشمن ممالک ملک کی ترقی سے خوفزدہ ہیں اور دہشت گردی کی وارداتوں کے ذریعے ملک میں خوف و ہراس کی فضاء قائم کرکے غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکنا چاہتے ہیں ۔پاکستانی عوام دہشت گردوںکے خلاف آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں تاکہ ملک سے دہشت گردوں کا قلعہ قمعہ ہو سکے۔