تحریر : ایم پی خان ہمارے سکیورٹی فورسز کا ہمارے ملک کے تحفظ میں بہت اہم کردار رہا ہے۔پاکستانی فوج، نیوی، ائرفورس، پولیس، رینجرز،ایف سی اورلیوی فورس وغیرہ نے ہر محاذ پر اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرکے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیاہے۔کسی بھی ریاست کے لئے اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی فورسز کابہت اہم کردار ہوتا ہے۔ یہ جان باز سپاہی قوم اورملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرتے ہیں۔ دن، رات، سردی، گرمی، بارش ، طوفان، جنگ اورامن میں پاکستانی فوج اورسول سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے بہادری اورشجاعت کی داستانیں رقم کردی ہیں۔قوم انکی خدمات کوقدرکی نگاہ سے دیکھتی ہے اورحکومت کی طرف سے انکی خدمات کے بدلے انہیں انعام واکرام اوردیگرمراعات سے نوازا جاتا ہے۔
ایسے ہی ایک قسم خیبرپختونخواہ سپیشل فورس پولیس کی بھی ہے۔جس کاقیام سال 2009میں ملاکنڈڈویژن میں حالات کشیدہ ہونے کے بعد عمل میں لایاگیا۔اس مقصدکے لئے حکومت نے پہلی فرصت میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے اوردہشت گردوں کے ممکنہ حملوں سے بچنے کے لئے خصوصی فورس قائم کرنے کافیصلہ کیا۔تعلیم کی کوئی قید نہیں رکھی گئی ، تاہم صحت اورجسمانی طورپر موزوں امیدواروں کو بھرتی کیاگیا۔خصوصی فورس کے اہلکاروں نے خیبرپختونخواہ پولیس کی زیرنگرانی کام شروع کیا۔
ابتدائی طورپر انکے لئے دس ہزارروپے ماہوارتنخواہ مقررکی گئی ، تاہم انکی ڈیوٹی کادورانیہ عام پولیس سے زیادہ رکھاگیااورتمام حساس مقامات پر انہیں تعینات کیاگیا۔ان میں سے اکثراہلکاروں کو بااثرسیاسی شخصیات کی ذاتی سکیورٹی پر مامورکیاگیا، جوان کو ذاتی ملازم کی حیثیت سے رکھتے ہیں اورسکیورٹی کے علاوہ ان سے دیگرمختلف قسم کے کام لیتے ہیں۔تاہم احساس کمتری کے مارے قوم اورملک کے تحفظ کرنیوالی اس فورس نے افسران بالا کے ہرحکم کے سامنے بلاچوں وچراسرتسلیم خم کیاہے۔شروع شروع میں سپیشل فورس پولیس اہلکاروں کی طرف حکومت کی عدم توجہ کایہ حال تھاکہ معاشرے میں عام لوگوں کے ہاتھوں انکی تضحیک ہوتی تھی اورانہیں مختلف ناموں سے پکاراجاتاتھا۔ کچھ لوگ انہیں ڈانگ مارپولیس، چائناپولیس وغیرہ کے ناموں سے پکارکرانہیں انکی کم وقعتی کااحساس دلاتے تھے۔لیکن یہ پھربھی پرعزم تھے اوراپنے فرائض نبھانے میںکوئی کسرنہیں چھوڑتے تھے۔چونکہ سپیشل فورس پولیس کے اہلکاراپنے فرائض خوب تندہی اوردیانت داری سے نبھاتے ہیںلیکن حکومت کی طرف سے انکے لئے مراعات نہ ہونے کے برابر تھے۔
اس وجہ سے بہت زیادہ اہلکاراپنے فرائض چھوڑنے پر مجبورہوئے اورتلاش معاش کے لئے دیگر ذرائع تلاش کئے۔گذشتہ کچھ عرصہ سے حکومت نے انکی حالت زارپر رحم کرتے ہوئے انکی تنخوائوں میں پانچ ہزارروپے کااضافہ کردیاہے ۔ یوں سپیشل فورس اہلکارپندرہ ہزارروپے ماہوار تنخواہ پر اپنے فرائض نبھاتے ہیں۔اسکے علاوہ انکے لئے حکومت کی طرف سے کسی قسم کے مراعات نہیں ہیں۔ حکومت کاان کے اوپر بڑااحسان یہ ہے کہ انکی مدت ملازمت ،جوکہ عام طورپر دوسال کاہوتاہے، پوراہونے پر اس میں ایک سال یادوسال کی توسیع کردیتی ہے۔ہمہ وقت زندگی اورموت کے کشمکش میں مبتلارہنے والی سپیشل فورس پولیس کی نظریں حکومت کی طرف ہیں ، کہ کب حکومت کی طرف سے کوئی ایسافیصلہ ہوجائے گا، جس سے انکی دم توڑتی ہوئی امیدوں میں پھرسے جان آجائے گی۔
ملک میں حالیہ دہشت گردی کے تناظرمیں یہ وقت کی ضرورت ہے کہ زیادہ سے زیادہ سکیورٹی فورسز اہلکاروں کوبھرتی کیاجائے اورانہیں اچھی تنخواہیں اورپرکشش مراعات دئے جائے۔دوران حیات انکی خدمات کو سراہاجائے اورفرائض نبھاتے ہوئے وطن کی حفاظت کے لئے جام شہادت نوش کرنے کی صورت میں انکے بچوں کے مستقبل کے لئے انہیں شہیدپیکجز دئے جائے۔اس طرح پولیس فورس کے بچوں کی تعلیم کے لئے خصوصی تعلیمی اداروں کاقیام اورسکالرشپ فراہم کرنابھی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔ تاہم یہ تمام مراعات ریگولربھرتی پولیس کے ساتھ ساتھ سپیشل فورس پولیس اہلکاروں کے لئے بھی مہیاکرنابہت زیادہ ضروری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے خیبرپختونخواہ میں سرکاری ملازمین کے فلاح وبہبودکے لئے قابل قدرخدمات انجام دی ہیں۔ملازمین کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ انکے لئے دیگرمراعات اورتنخواہوں میں اضافے کے اچھے اقدامات کئے ہیں، لیکن ریاست کی سب سے اہم ذمہ داری نبھانے والے سپیشل فورس پولیس اہلکارتاحال ترقی اوردیگرمراعات سے محروم ہیں۔ گذشتہ کچھ عرصہ سے سپیشل فورس پولیس میںکافی تعداد میں اچھے تعلیم یافتہ نوجوان بھرتی ہوئے ہیں ، جوریگولربھرتی اہلکاروں سے کسی طورکم نہیں اورانکی طرح ہر محاذ پر خوب تندہی اورایمانداری سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں۔انکی زندگی کے قیمتی ماہ وسال اس امیدمیں گزتے ہیں کہ شاید حکومت کو کسی دن انکے حال پر رحم آجائے گا اورانکی ملازمت مستقل کردی جائے گی۔اس ضمن میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانابہت زیادہ اہم ہے، کیونکہ انکے دورحکومت میں یہ طبقہ اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے۔ریاست کے لئے دن رات زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلاہوکر ، دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے والے اوردہشت گردی کے ہرقسم کے خطرات سے نمٹنے والے سپیشل فورس کے اہلکاروں کاحکومت سے صرف ایک مطالبہ ہے۔۔۔کہ انکی خدمات کاصلہ انہیں مستقل ملازمت کی شکل میں دیا جائے۔