فیصل آباد کی خبریں 8/4/2017

Faisalabad

Faisalabad

ٍفیصل آباد: انصاف بزنس فورم کے چییرمین اجمل چیمہ’ صدر ظفر اقبال سندھو، جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض ‘ سینئر وائس چیئرمین رانا سکندر اعظم، عبداللہ خان دمڑ ،محمد ریاض کموکا، میاں معین الدین’ کامران گیلانی اور میاں ابو بکر جواد نے کہا ہے کہ کسی بھی صوبے میں آئی جی کی تعیناتی ٹوٹل صوبائی معاملہ ہونا چاہیے کیونکہ ہر صوبے کی پولیس کے ساتھ صوبے کا نام لکھا ہوتا ہے جیسے پنجاب پولیس ، سندھ پولیس وغیرہ جب پولیس کی پہچان اس کے صوبے کیساتھ ہوتی ہے تو پھر آئی جی کی تعیناتی وفاق کا معاملہ کیونکر ہوسکتا ہے لہذا فوری طور پر انگریز کے بنائے اس الٹے سدھے قانون میں فوری ترمیم کرکے آئی جی کی تعیناتی صوبوں کی صوابدید قرار دی جائے انہوںنے کہ خیبر پختونخواہ اور سندھ میں آئی جی کی تبدیلی و تقرر کے معاملے میں وفاق نے جو تماشہ شروع کررکھا ہے وہ صوبوں کے درمیان نفرت کے بیج بونے کا باعث بن رہاہے وفاق کی خواہش ہے کہ ہر صوبے میں ایسا آئی جی تعینات کیاجائے جس کا ریموٹ کنٹرول اسلام آباد میں اس کے ہاتھ میں ہو اور جب چاہیں صرف ایک بٹن پش کرکے اس سے ہر قسم کا جائز و ناجائز کام لیا جائے یہ سراسر زیادتی ہے ،تاجر رہنما ئوں نے مزید کہا کہ کسی بھی صوبے کا وزیر اعلیٰ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ہوتا ہے مگر اس کی بے بسی کا عالم یہ ہے کہ کہ وہ اپنے ہی صوبے کا آئی جی نہیں لگا سکتا اگر یہی سلسلہ چلنا ہے تو پھر صوبوں کی بائونڈری وال ختم کرکے تمام معاملات وفاق کے سپرد کردئیے جائیں تاکہ وہ اپنی من مانی کرسکے ،حکمران اپنی روش تبدیل کریں ورنہ صوبائیت کے معاملے میں خانہ جنگی بھی خدانخواستہ شروع ہوسکتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد ( ) سپریم انجمن تاجران سٹی کے نائب صدر رانا شعیب ٹھاکر نے کہا ہے کہ کسی بھی صوبے میں آئی جی کی تقرری وفاق کا معاملہ ہوتا ہے اور آئی جی کی تقرری 5سال کیلئے ہوتی ہے ،سندھ کے حکمرانوں نے سابق آئی جی کی ریٹائر منٹ کے بعد 3نام بھجوائے تھے جن میں اے ڈی خواجہ کا نام سرفہرست تھا تو وفاق نے انہیں سندھ کے حکمرانوں کی خواہش کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس سندھ تعینات کردیا ،سندھی حکمران چند ماہ قبل تک تو ان کا دم بھرتے رہے اچانک جب اے ڈی خواجہ نے دوریفرنس نیب کو ارسال کئے تو صوبائی حکومت بوکھلااٹھی اور اپنے ہی پسندیدہ افسر کیخلاف ہر زہ سرائی کرنے لگی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو کوئی پیپلز پارٹی کے عہدیداران کا دم چھلہ بنارہے وہ ٹھیک اور جو حق و سچ کی بات کرے وہ غلط تو اب ایسا نہیں ہوگا ،انہوںنے کہاکہ اے ڈی خواجہ نے بطور آئی جی سندھ صوبہ بھر بالخصوص کراچی میں قیام امن کیلئے بہترین کردار ادا کیا جس کا اعتراف خود جیالے حکمران بھی کرچکے ہیں اب کچھ بھی ہوجائے نیا آئی جی سندھ عدالتی حکم کے مطابق ہی لگے گا اور اگر صوبائی حکمرانوں نے عدالت کی بات نہ مانی اور فیصلے پرعملدرآمد نہ کیساتھ اسے توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا اس معالمے میں ثابت قدمی پر ہم وزیر داخلہ چوہدری نثار کو شاندار الفاظ پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد ( ) میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر شیراز کاہلوں نے کہا ہے کہ افواج پاکستان اورحکومت کی بہترین حکمت عملی کے نتیجہ میں وطن عزیز سے دہشتگردی رخصت ہورہی ہے ،18سال قبل جب ایک ڈکٹیٹر نے پرائی آگ میں چھلانگ لگاکر پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا تھا تو دہشت گردی ہمارا مقدر بن گئی ،اگر پرویز مشرف دہشتگردی کیخلاف امریکہ کی نام نہاد جنگ کا حصہ نہ بنتا تو آج پاکستان امن کا گہوارہ ہوتا اور یہاں بسنے والے امن و امان کے حوالے سے خود کو دنیا کی پرامن ترین قوم تصور کرتے تاہم پرویز مشرف نے ایک پرامن قوم بننے کے پاکستانیوں کے تمام خواب چکنا چور کردئیے ،انہوںنے کہا کہ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں سب کے حقوق برابر ہیں تاہم چند مٹھی بھر لوگ ایسے ہیں جو خود کو سب سے الگ تھلگ سمجھتے ہوئے اپنا حق جتانے کی کوشش کرتے ہیں ان میں یہ دہشتگرد بھی شامل ہیںمگریہ بات واضع ہے کہ دہشت گرد اور دہشتگر دی دونوں کا اسلام سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے شیراز کاہلوں نے لاہور میں ہونے والے خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب پاک فوج دہشتگردوں کو چن چن کر ان کے بلوں سے باہر نکال رہی ہے ایسے میں وہ لوگ جو کسی وجہ سے بچ گئے تھے وہ بھاگتے بھاگتے بھی مذموم حرکتیں کررہے ہیں تاہم اب یہ بچ نہیں پائیں گے اور خوفناک انجام ان کا مقدر ضرور بنے گا ،انشاء اللہ