لاہور (سٹی رپورٹر) لاہور پریس کلب بچاؤ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں راٹر گروپ کے ارکان نے بھاری اکثریت سے شرکت کی، اجلاس میں کمیٹیوں نے مختلف تنظیموں بارے رابطوں کی رپورٹ پیش کی، جسے زبردست انداز میں سراہا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ دیپالپور، فیصل آباد، رینالہ خورد، اوکاڑہ، بہاولنگر، پاکپتن، ڈسکہ، سیالکوٹ، سرگودھا، چیچہ وطنی کے عہدیداروں نے رائٹرز گروپ کو یقین دلایا کہ لاہور پریس کلب کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ ہر سطح پر مزاحمت کرینگے اس کیلئے تحریک کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے پریس کلبوں کے باہر احتجاجی مظاہرے، بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے جائیں گے۔
لاہور پریس کلب اوراس سے ملحقہ مسجد کو شہید کرنیکا ناپاک منصوبہ ناکام بنادیا جائیگا، عبدالوہاب سواتی خطیب جامع مسجد شملہ پہاڑی نے بتایا کہ وہ تمام مکاتب فکر کے علماء سے رابطے کررہے ہیں، صحافیوں کی تحریک میں علماء شانہ بشانہ شریک ہونگے، اس کیلئے وہ فضل الرحمان، چیئرمین کشمیر کمیٹی ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبدالغفور حیدر سے بھی رابطے میں ہیں۔
اجلاس میں کہا کہ ملٹی پل ویزوں، اور اربوں روپے کے گرانٹ کا لالچ صحافیوں کو نہیں خرید سکتا، اس موقع پر اس بات کا عزم کیا گیا کہ پریس کلب کے بچاؤ کیلئے رائٹرز کے ارکان کو اپنی جانوں کی قربانی دینا پڑی تو وہ گریز نہیں کرینگے۔
اجلاس میں زاہد شفیق طیب، چودھری ستار، امجد فاروق کلو، غلام عباس سرور، طارق ستی، رؤف خان، فرخ علی، احمد برکت، فصاحت شاہ، وسیم سرحدی، ناصر محمود، بابر محمود، آصف شیخ عتیق شاہ، سید علی شاہ، حافظ حبیب، حافظ ظہیر، احمد بٹ، فیصل بٹ، ناصر بٹ نے شرکت کی۔