برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دوکمسن لڑکوں سمیت آٹھ نہتے نوجوانوں کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ شہادت کے یہ واقعات اتوار کے روزضلع بڈگام کے مختلف علاقوں میں اس وقت پیش آئے جو یہ بڑی تعدادمیں نوجوان بھارت کے زیراہتمام مقبوضہ کے تین اضلاع بڈگام، سری نگر اور گاندربل میں پارلیمانی انتخابات کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے۔بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہیدہونے والوں کے نام فیضان احمد ڈار، جان محمد راتھر، نثاراحمد، شبیراحمد بٹ، عادل احمد شیخ ، عامربشیر، عمرفاروق اور عقیل احمد وانی بتائے گئے ہیں۔ اس دوران بڑی تعدادمیں مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے تیس نوجوانوں کو پیلٹ گن کے زخم آئے ہیں۔ زخمیوں میں دوخواتین بھی شامل ہیں۔
برسلزسے جاری ہونے والے اپنے بیان میں علی رضاسید نے کہاکہ یہ ریاستی دہشت گردی کی تازہ ترین اوربدترین مثال ہے۔بھارت کے زیر اہتمام انتخابات کو کشمیری ہرگزقبول نہیں کرتے اور ان انتخابات میں لوگوں کی چھ فیصد سے کم شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیریوں نے بھارتی انتخابی ڈرامہ مستردکردیاہے۔ بھارت انتخابات کا ڈرامہ رچا کر دنیا کو دھوکہ دیناچاہتاہے لیکن کشمیریوں نے ان فراڈ الیکشن کا بائیکاٹ کرکے بھارت کا منصوبہ ایک بارپھر ناکام بنا دیا ہے۔
انھوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ اپنی خاموشی ختم کرکے مقبوضہ کشمیرکی گھمبیرصورتحال کانوٹس لے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ کشمیریوں کی خواہشات کا احترام کیاجائے اور کشمیرکے دیرینہ مسئلے کے حل کیلئے مددکی جائے ۔عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرکی بگھڑتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیناہوگا اور کشمیری عوام کے ساتھ غیرانسانی سلوک اور ان کے حقوق کی پامالی کو روکنا ہوگا۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کی ہے کہ فوری طورپرحقائق کی چھان بین کے لیے اپنے مشن مقبوضہ کشمیرروانہ کریں۔ یہ عالمی برادری کے لئے ایک اہم وقت ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں مداخلت کرکے کشمیریوں کی نسل کشی کو روکے۔بھارتی وزیراعظم مودی سے کہاجائے کہ ان کی سرکار لوگوں کو قتل عام کرنے سے بازآجائے۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے واضح کیاکہ کشمیری حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں اور بھارت تشدد اوردہشت گردی کے ذریعے انہیں دبانا چاہتا ہے۔
علی رضا سید کا کہنا ہے کہ کشمیری حق خودارادیت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے۔ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کے لیے ایک حساس اورسب سے زیادہ اہمیت کا حامل مسئلہ ہے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو گذشتہ کئی عشروں سے بھارتی مظالم کا شکارہیں لیکن اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں۔انھوں نے زوردے کرکہاکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی حتمی کامیابی تک جاری رہے گی۔
کوئی بھی طاقت انہیں ان کے حق آزادی سے نہیں روک سکتی۔ مودی حکومت اور ان کے اتحادی کشمیریوں کی خواہشات آزادی کو وحشیانہ طاقت کے ذریعے دبانا چاہتے ہیں لیکن وہ ہرگزاپنے ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ کشمیرکے عوام نے پہلے ہی فیصلہ دیاہواہے کہ بھارتی قبضے کا خاتمہ اورآزادی مسئلے کا واحد حل ہے ۔ علی رضاسید نے اس عزم کا اظہارکیاکہ باہررہنے والے کشمیریوں اپنے مظلوم بہنوں اور بھائیوں سے اظہار یکجہتی اورہمدردی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی فرنٹ پر اپنے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔