کراچی : ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی حمزہ محمد صدیقی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز گارڈن میں کے علاقہ پٹیل پاڑہ میں 1931 میں قائم ہونے والا جوفل ہرسٹ نامی اسکول جسکی عمارت کو صوبائی حکومت کی جانب سے تاریخی ورثہ بھی قرار دیاجا چکا ہے کو قبضہ مافیا کی جانب سے منہدم کرنا افسوسناک عمل ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم اور مقامی پولیس کی سر پرستی میں اسکول کی عمارت کو نقصان پہنچایا گیا۔
اسکول میں لگ بھگ ایک ہزار طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں ۔جبکہ ہفتہ اتوار کی درمیانی شب لینڈ مافیا نے بلڈوزر کے ذریعے عمارت کے بیرونی حصے کو منہدم کر دیا اور اندرونی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔حمزہ محمد صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ اپنی تعلیمی پالیسی پر نظرثانی کرے ۔ اسلامیہ کالج کی عمارت کا کیس پہلے ہی حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہو رہاہے ۔ اب ایک تاریخی حیثیت رکھنے والا اسکول ،جو علاقہ مکینوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ، اس طرح کی کاروائی تعلیم پر شب خون مارنے کے مترادف ہے ۔اپنے جاری بیان میں ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی حمزہ صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ ،صوبائی وزیر تعلیم ،اور سیکریٹری تعلیم واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کریں تعلیم دشمنوں کو یوں آزاد نہیں گھومنے نہیں دیں اورتعلیم سے متعلقہ اپنا لائحہ عمل واضح کریں ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ یونہی کھلواڑ کیا جاتا رہا تو جمعیت وزیراعلیٰ ،گورنر ہاﺅس کا گھیراﺅ کریگی۔