کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کو گیس نہ ملی تو سب کی گیس کی بند کر دیں گے، سوئی سدرن کے دفاتر کراچی ہی میں ہیں، انتظام خود سنبھال لیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نےسندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران وفاق اور سوئی سدرن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا صوبہ 70 ستر فیصد گیس پیدا کرتا ہے، لیکن شہر میں گیس کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔گزشتہ چار ماہ سے سوئی سدرن ہمیں گیس فراہم نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو متنبہ کررہا ہوں کے اس ہفتے کے آخر تک گیس کی صورتحال بہتر نہ کی تو گیس لائن بند کر دیں گے۔
مراد علی شاہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ گیس نہ ملی تو سوئی سدرن گیس کے دفتر پر دھاوا بول دیں گے۔
ایم کیو ایم اراکین نے بھی وزیراعلیٰ سندھ کے مطالبے کی حمایت کر دی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوری آباد میں 100 میگاواٹ کا بجلی گھر تیار ہے جس کی ٹیسٹنگ کے لیے سوئی سدرن کمپنی گیس نہیں دے رہی ،4 مہینوں سے بجلی گھر کو گیس فراہمی کیلئے ٹال مٹول کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی گھر سے ٹرانسمیشن لائن کے الیکٹرک سے منسلک بھی کر دی ہے ،سو میگاواٹ بجلی کے الیکٹرک کو دینی ہے اور اپریل سے اسے آن لائن کرنا تھا ،کے الیکٹرک بجلی مانگ رہا ہے ہم دے نہیں پا رہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے اور گیس ہمیں نہیں مل رہی، وزیر اعلی سوئی سدرن نے آج ہماری بات نہ مانی تو حکومت اور پوزیشن ارکان سے تعاون مانگوں گا ،کل میں نے سوئی سدرن کےایم ڈی سے کہا تھاآج 11 بجے تک انتظار کریں گے۔