تحریر : راؤ خلیل احمد فرانس کے صدارتی الیکشن کے پہلے ٹوور میں آٹھ دن باقی رہ گئے ہیں، تازہ ترین صورتحال کے مطابق ایمنوئل میکراں Emmanuel Macron, میری لاپن Marine Le Pen, فرانسوا فیوں François Fillon جاں لک میلشوں Jean-Luc Mélenchon سب کم و بیش 20 فیصد ووٹ بنک کے ساتھ کھڑے ہیں۔
باقی 7 امیدوار مجموعی طور پر 20 فیصد ووٹ بنک رکھتے ہیں جن میں سوشلسٹ پارٹی کے امیدوار Benoît Hamon بن آموں 9 فیصد کے ساتھ بے یارو مدد گار کھڑے ہیں ۔ فرانس کی سیاست میں یہ بھونچال اس وقت آیا جب دسمبر میں فرانس کے موجودہ صدر فرانسوا ہولند نے الیکشن میں حصہ لینے سے انکار کیا اور پارٹی کی جانب سا سابق وزیر اعظم کو استعفیٰ دلوا کر پارٹی الیکشن لڑوایا گیا مگر وہ Benoît Hamon بن آموں سے شکست کھا گئے اور اس طرح پارٹی میں مضبوط پوزیشن رکھنے والے ملکی لیول پر بہت پیچھے کھڑے نظر آتے ہیں۔
فرانس میں رجسٹر ووٹ 4 کروڈ 48 لاکھ 34 ہزار ہیں۔ 2012 کے صدارتی الیکشن میں سوشلسٹ پارٹی نے ایک کروڑ 2 لاکھ 72 ہزار 750 ووٹ لیے تھے ۔ جو کہ اس الیکشن میں 30لاکھ بھی نہیں لے سکیں گے۔ رپلکن نے 97 لاکھ 53 ہزار 629 ووٹ لیے تھے جو کہ کاسٹ ووٹ کا 27 پرسنٹ تھا مگر آج کی صوتحال مختلف ہے آج 70 لاکھ سے اپر ووٹ لینا مشکل ہے۔ پچھلے الیکشن میں میری لاپن نے 64 لاکھ 21 ہزار 426 ووٹ لیے تھے جو کہ کاسٹ ووٹ کا تقرینا” 18 فیصد تھا آج وہ 70 لاکھ سے زائد ووٹ لیتی نظر آتی ہیں اور یہی وہ فیکٹر ہے جو انہیں پہلے ٹوور میں پہلی پوزیشن پر لے آئے گا۔
ایمنوئل میکراں Emmanuel Macron, ان دونوں کے لیے حقیقی خطرہ ہیں اس سے قبل انہوں نے کبھی نیشنل اسمبلی کا الیکشن بھی نہیں لڑا مگر جاندار پروگرام کے باعث 70 لاکھ سے زائد ووٹ لینے کی پوزیشن میں ہیں ۔2012 کے صادرتی الیکشن میں 39 لاکھ 84 ہزار 822 ووٹ لینے والے جاں لک میلشوں Jean-Luc Mélenchon بھی اپنی شاندار پرزنٹیشن کے باعث حیران کر دینے کی پوزیشن میں ہیں۔ ابھی 8 دن باقی ہیں ۔ اگے اگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔
70 لاکھ ووٹ سے کم ووٹ لینے والا اگلے ٹوور کا سوچے بھی نہ ۔ اس سلسلے میں سب سے مضبوط امیدوار میری لاپن ہیں جو ماض میں تقریبا” 65 لاکھ کا ووٹ بنک رکھتی ہیں دوسرا کون ہو گا یہ 23 اپریل کی شام بتائے گی۔ ایمنوئل میکراں Emmanuel Macron, کی اٹھان اچھی ہے مگر ماضی میں ووٹ بنک کے شواہد نہیں ہیں۔
فرانسوا فیوں François Fillon سابق وزیر اعظم اور ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور انہوں نے پراپر سیاسی ورک کیا ہوا ہے صرف ہاف ملین کی بیگم کے حوالے سے کرپشن کے الزامات انہیں اس دوڑ سے دور لے جاتے ہوئے نظر آتے ہپں۔