تحریر : بلال مجید چوہدری پاکستان کا شمار دنیا کے اْن خوش قسمت ممالک میں ہوتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے بہت سی قدرتی نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ کسی بھی ملک کی اہمیت کا اندازہ اْس کے جغرافیائی اعتبار سے لگایا جا سکتا ہے۔ ہمارے ملک پاکستان کو بھی اللہ نے سمندری ساحل، ریتلے ریگستان وتھر، دنیا کی عظیم پہاڑی چوٹیوں، زرخیز زمینوں کے میدانوں، مختلف متعدل موسموں اور دریاؤں جیسی نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔دنیا میں بدلتے ہوئے علاقائی وثقافتی حالات کے تناظر میں سماجی، معاشرتی، صنعتی ترقی کے بعد بہت سے ممالک نے اپنی ملکی سیاحت کو فروغ دے کر سیاحت کو بھی انڈسٹری کا درجہ دے دیا ہے اور اکثر ممالک سیاحت کو اپنی معیشت کو ریڑھ کی ہڈی سمجھتے ہیں۔ مثال کے طور پر سری لنکا نے اپنے اندرونی معاملات کو سْدھارنے کے بعد پچھلے چند سالوں میں بڑی تیزی سے اپنی سیاحت کو فروغ دیا ہے اور وہ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کی میزبانی کر رہا ہے۔
اسی طرح متحدہ عرب امارت نے بھی پچھلے کچھ عرصہ میں دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا ہے۔ World Tourism Organization (WTO) کی رپورٹ کے مطابق 2016میں دنیا بھر کے Touristکی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرگئی جوکہ کی تعداد2015سے کئیگنا زیادہ ہے۔ مختلف ممالک سال میں موسم کے لحاظ سےSeasonal Tourism Festival کو مناتے ہیں اور اپنی قومی ایئر لائن کی مدد سے مختلف پیکجز کا اعلان کرکے سیاحت کے شوقین لوگوں کو اپنے ملک کی سیاحی سرگرمیوں کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔
ملکی سیاحت سے زرِ مبادلہ آنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشیت کو بھی فروغ ملتا ہے اور علاقائی سرگرمیوں میں بھی تیز ی آجاتی ہے اور اْن علاقوں کے رہائیشیوں کے لئے بھی معاشی ترقی کا سبب بنتی ہے۔پاکستان میں بھی سیاحتی علاقے بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ان علاقوں میں لوکل ٹوئرزم کی تعداد کافی زیادہ ہے اور بد قسمتی سے فارن ٹورسٹ نہ ہونے کے برابر ہیں۔ کسی بھی ملک کی سیاحت اْس ملک کے امن و امان کے ساتھ منسلک ہوتی ہے جس ملک کا امن و امان کا گراف اونچاہوگا اس میں فارن(بیرونی) سیاحوں کی تعداد بھی زیادہ ہوگی۔
پاکستان میں شمالی علاقہ جات کے حسن کو دنیا وی جنت کہا جاتا ہے اور بے تحاشا قدرتی مناظر السان پر سکتہ طاری کردیتے ہیں۔ہمارے ہاں سیرو سیاحت کے فروغ کے لئے PTDCاور TDCPجیسے ادارے قائم ہیں جو کہ ٹورسٹوں کو مکمل طور پر تفریحی پیکجز فراہم کرتے ہیں مگر بد قسمتی سے ان اداروں کا کردار ملکی سیاحت کی فروغ کے لئے نہ ہونے کے برابر ہیں اور پاکستانی سیاحت کو بھی کسی غیر ملکی سطح پر زیادہ اہمیت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے دنیا کے اکثر ممالک کے لوگ پاکستانی سیاحتی حْسن سے نا واقف ہیں۔
پاکستان کی سیاحتی سرگرمیوں میں اضافے کے لئے ضروری ہے کہ حکومتی سطح کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیاحتی کمپنیوں کو بھی اس میدان میں زیادہ سے زیادہ اپنا حصہ ڈالناچاہیے اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے سپیشل سیکیورٹی فورس تشکیل دی جائاور سیاحت کے فروغ کے لئے مناسب قانون سازی کرکے سیاحوں کو رہائش و سفری سہولیات کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کا تحفظ دے کر اپنی طرف راغب کر سکیں جوکہ غیر ملکی سیاحتی گروپس کو مکمل تحفظ فراہم کرسکے اور سیاحوں کو بھی بِلا خوف پاکستان کے شمالی علاقہ جات سمیت موجود بے شمار سیاحتی مقامات پر گھومنے کا موقع مل سکے۔اس طرح دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت چہرہ واضح ہوگا اور ملکی معشیت میں بھی Tourismکی وجہ سے بہتری آئے گی اور Tourismایک انڈسٹری بن کے اْبھرے گی۔