پاکپتن (بیورورپورٹ) ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر پاکپتن قسور مبارک بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 20 اپریل سے کسانوں میں باردانہ کی تقسیم کا عمل شروع کیا جائے گا، باردانہ کی تقسیم کے اجراء کے تین سے چار روز بعد کسانوں سے فصل کی خریداری کا عمل شروع کر دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ فوڈ کی طرف سے 8مراکز خریداری گندم قائم کیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ کسانوں سے 10 لاکھ 50 ہزار بوری گندم خرید کی جائے گی جس کا 1 لاکھ 5 میٹرک ٹن خریدکی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ فوڈ کمپیوٹرائز ریونیو ریکارڈ کے مطابق فرد پر فی ایکڑ 8 بوری کے حساب سے باردانہ جاری کرے گاجبکہ اس دفعہ کسی کو بھی نقد ادائیگی نہیں بلکہ بذریعہ چیک ادائیگی کی جائے گا ،گزشتہ ادوار میں محکمہ فوڈ 50 بوری گندم تک نقد ادائیگی کرنا مجاز تھا اب مڈل مین کا خریداری گندم میں کردار ختم کرنے کیلئے اور سسٹم کو مزید شفاف بنانے کیلئے نقد ادائیگی کا سسٹم بالکل ختم کردیا گیاہے۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ پاکپتن (بیورورپورٹ )پاکستان تحریک انصاف سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر، ضلع صدر پاکپتن میاں احمد رضا خاں مانیکا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے بد ترین بحران نے گزشتہ چار سال کے دوران (ن) لیگ کے جھوٹے دعوئوں کا پول کھول دیا ہے ، حکمرانوں نے زبانی جمع خرچ سے کام لیتے ہوئے انرجی کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدام نہیںکیے ،نندی پور ،قائد اعظم سولر پارک کے منصوبے بھی حکمرانوں کی کرپشن کی بھیٹ چڑھ کر اپنی افادیت کھو چکے ہیں، انرجی کے نئے منصوبے پایہ تکمیل کو نہ پہنچنے کی وجہ سے اندھیرے اور ازیت ناک لوڈ شیڈنگ عوام کا مقدر بن گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں لوڈشیڈنگ کیخلاف مینار پاکستان پر احتجاجی کیمپ آفس لگا کر عوام کے جذبات سے کھیلنے والے مسٹر شو باز شریف اب کہاں ہیں انہوں نے تو چار سال قبل چھ ماہ کے دوران لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو اپنا نام بدلنے کا دعویٰ کیا تھا ،وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حکمرانوں نے بجلی کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافہ تو کیا مگر بجلی کا بحران کم ہونے کی بجائے بڑھ گیا جو حکمرانوں کی نااہلی ثبوت ہے۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ پاکپتن (بیورورپورٹ )پاکپتن اور گردونواح میں واپڈا کی بد ترین لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں اور کسانوں کی احتجاجی ریلی، نعرے بازی۔ بتایاگیاہے کہ شہراور گردونواح میں واپڈا کی طرف سے جاری بد ترین لوڈشیڈنگ کیخلا ف شہریوں اور کسانوں نے واپڈا کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ شہر یو ں اور کسانوں نے واپڈا کی طرف سے کی جانیوالی لوڈشیڈنگ پرواپڈا کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ شہریوں نے واپڈا کیخلاف سخت نعرے بازی کی ۔ احتجاج کے شرکاء نے کہا ہے کہ واپڈا کی طرف سے پاکپتن میں بد ترین لوڈشیڈنگ جاری ہے ، حکومت کی طر ف سے لوڈشیڈ نگ کے خاتمہ کا اعلان کیاگیا تھا لیکن پاکپتن میں اسکے برعکس لوڈشیڈنگ عروج پر ہے جس سے کسانوں اور شہریوں کو شدید ازیت اور پریشانی کا سامنا ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ پاکپتن (بیورورپورٹ )غلہ منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کے عملہ کی ملی بھگت سے گندم کے فی توڑا پر ایک کلو کاٹ کیخلاف کسانوں کی احتجاجی ریلی ، ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج ۔بتایاگیاہے کہ غلہ منڈیوں میںکسانوںکی طرف سے لائی جانیوالی گندم کے فی توڑا پر 100 گرام کی بجائے 1 کلو زائد گندم کی کاٹ کرنے کیخلاف کسانوں نے احتجاجی ریلی نکالی ۔ریلی کی قیادت کسان اتحاد کے رہنمائوں چوہدری محمداشرف ، میاں عبدالرحمن وٹو،اختر خان بلوچ نے کی ۔کسانوں نے کٹوتی کیخلاف ڈی سی آفس کے مین گیٹ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے آمد و رفت معطل کر کے نعرے بازی کی ۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غلہ منڈیوں میں گند م کے فی توڑ ے پر سو گرام کی بجائے ایک کلو کاٹ کرکے کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے، اس بھتہ خوری کیخلاف مارکیٹ کمیٹی اور انتظامیہ ایکشن لینے کی بجائے خاموش تماشائی بن کر سرمایہ دار ڈکیتوں کے ساتھی ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں۔انہوں نے فوری طور پر زائد کاٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔۔۔۔۔