واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں ایک سیاہ فام شخص نے فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک اور ایک کو زخمی کر دیا۔
فریزنو کے علاقے میں منگل کو پیش آنے والے واقعہ میں فائرنگ سے متاثر ہونے والے تمام افراد سفید فام تھے اور پولیس اسے مبینہ طور پر نفرت پر مبنی نسلی امتیاز کے نتیجے میں پیش آنے والا واقعہ قرار دے رہی ہے۔
فریزنو پولیس کے سربراہ جیری ڈائر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حملہ آور 39 سالہ کوری علی محمد نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں چار مختلف جگہوں پر 16 گولیاں چلائیں۔ جس کے بعد پولیس نے اسے ایک گلی میں بھاگتے ہوئے دیکھا۔
“پولیس افسر کو دیکھتے ہی علی محمد نے خود کو زمین پر گرا لیا جسے فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ اس نے بلند آواز سے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔”
ڈائر کا مزید کہنا تھا کہ تحویل میں لیے جانے کے بعد ملزم کے بیان اور اس کی فیس بک پوسٹنگز سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ “سفید فام لوگوں کو پسند نہیں کرتا تھا۔”
ان کے بقول یہ سیاہ فام امریکی اپنے لیے “بلیک جیزز” کی عرفیت استعمال کرتا تھا۔
بتایا گیا کہ یہ شخص گزشتہ ہفتے اسی شہر میں موٹل چھ میں ایک سکیورٹی گارڈ پر مہلک حملے میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔
پولیس سربراہ ڈائر کا کہنا تھا کہ فی الوقت اس واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو رد کرنا قبل از وقت ہو گا اور انھوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے “ایف بی آئی” سے معاملے کی تفتیش کے لیے رابطہ کیا ہے۔
فریزنو کا ایک وسطی علاقہ ہے جو کہ سان فرانسسکو سے 170 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔
ڈائر کے مطابق کوری علی محمد مجرمانہ ماضی رکھتا ہے جس میں منشیات اور اسلحہ رکھنے کے الزامات بھی شامل ہیں جب کہ وہ کچھ عرصہ جیل میں بھی رہا۔