کراچی : معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں قرآن کی تعلیم لازمی قراردینا خوش آیند فیصلہ ہے۔
حکمرانوں کا فیصلہ ملکی ترقی اور اللہ کی خوشنودی کا باعث بنے گا، ضروری ہے کہ اس مستحسن فیصلے پر جلد عملدرآمد کیا جائے، قرآن مجید پڑھانے کیلئے اچھے قاری مقرر کیے جائیں ، موجودہ دور میں نونہالوں کو قرآنی تعلیمات سے جوڑنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں ، دین سے دوری کی وجہ سے عصری اداروں کے نوجوان انتہا پسندی میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ترجمان کے مطابق بدھ کومفتی محمدنعیم نے سرکاری اسکولوں میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قراردینے پر وفاقی وزیر مذہبی سردار محمد یوسف کو فون کرکے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ جلد اس فیصلے پر عمل درآمد کیاجائے،مفتی محمدنعیم نے کہاکہ سرکاری اسکولوں میں ناظرہ قرآن کو لازمی قرار ددینا خوش آیند اور اچھا فیصلہ ہے، یہ وفاقی حکومت کا بہترین اقدام جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے،یہ ملکی ترقی اور اللہ کی خوشنودی کا باعث بنے گا، انہوں نے کہاکہ قرآن سے دوری مسلم معاشر ے کیلئے تباہی کا باعث بنی رہی اس لیے ہمیں اپنی قوم کے نونہالوں کو قرآنی تعلیمات سے جوڑنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ اسکول ینورسٹیز اور عصری اداروں میں انتہاپسندی کے رجحات کی سب سے بڑی وجہ قرآن مجید اور دین سے دوری ہے ، دین ہمیں اعتدال سکھاتا ہے جب ہم اپنے بچوں کو دین سے دور رکھیں گے تو انتہاپسندی کا تیزی سے پھیلناخطرناک حد تک بڑھ سکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ حکمرانوں کو ہمیشہ اسطرح کے کام کرنے کی توفیق عطاء فرمائے ۔مفتی محمدنعیم نے مزید کہاکہ وطن عزیز میں فیصلے تو پہلے بھی بہت سے ہوئے ہیں مگر عمل درآمد نہیں ہوا اس مستحسن فیصلے پرجلد عملدرآمدکیاجائے ، قرآن پڑھانے کیلئے قاری مقرر کیے جائیں جو قرآن مجید کو تجوید وقوائد کے فائدہ نہیں ہو گا۔