بغداد (جیوڈیسک) عراق کے سیکیورٹی حکام نے خبر دی ہے کہ ملک کی مغربی گورنری الانبار میں الرطبہ کے مقام پرشدت پسند گروپ ’داعش‘ کے تازہ حملے میں کم سے کم نو فوجی ہلاک اور تین اغواء کرلیے گئے ہیں۔
عراقی فوج کے ایک ذریعے نے’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کوبتایا کہ داعشی جنگجوؤں نے الرطبہ کے علاقے الصقار میں عراقی بارڈر سیکیورٹی فورسز کی تین گاڑیوں کو گھات لگا کر حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ان گاڑیوں میں موجود نو فوجی ہلاک ہو گئے۔
جنگجوؤں نے تین فوجیوں کو یرغمال بنالیا جب کہ ایک گاڑی بھی لاپتا ہے جوممکنہ طور پرداعش نے قبضے میں لے لی ہے۔
ذرائع کے مطابق داعشی جنگجوؤں نے خراب موسم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فوجی گاڑیوں پرحملہ کیا۔ حملے سے قبل مغربی انبار میں ریت کا شدید طوفان آیا تھا۔ جس کے نتیجے میں زیادہ دور صاف دکھائی نہیں دے رہا تھا۔
خیال رہے کہ مغربی الانبار کے تین اہم علاقے اب بھی داعش کے زیرتسلط ہیں۔ ان میں شام سے متصل القائم شہر خاص طور پراہمیت کا حال ہے۔
یہاں موجود داعشی جنگجو اکثر عراقی سیکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔
الرطبہ کے علاقے میں عراقی فوج پر حملوں میں القائم کے داعشی جنگجو پیش پیش رہے ہیں۔
داعشی جنگجو اردن اور عراق کی سرحدی گذرگاہ طریبیل میں آمد ورفت میں بھی رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے حملے کرتے ہیں۔