اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستانی سیکولربھارتیوں سے زیادہ روشن خیال اور ترقی پسند ہیں۔
انہوں نے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سیکولربھارت میں آج بھی انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستانیوں کی روشن خیالی ہے جس کی وجہ سے وہاں مذہبی جماعتیں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں آتیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خطے اور مسلمانوں کی بہتری کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کر رہے ہیں اور ان کے اقدامات پاکستان کے خلاف ہیں۔
سابق صدرپرویزمشرف کا بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت میں اس وقت ہندو انتہا پسند جماعت کی حکومت ہے اور نریندرمودی اس کے متحرک رہنما ہیں لیکن بھارتی وزیراعظم خطے اور مسلمانوں کی بہتری کے لئے کوئی کردارادا نہیں کررہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی اور ان کی حکومت کے اقدام پاکستان کے خلاف ہیں اور بھارتی وزیراعظم جنت نظیر کشمیر میں امن نہیں چاہتے جو سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
دہشت گردی کے حوالے سے سابق صدرکا کہنا تھا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اور دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ پاکستانی سیاست کے حوالے سے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وطن واپس جاؤں گا کیونکہ اس وقت ملک کو تیسری سیاسی قوت کی ضرورت ہے لیکن ساتھ ہی واضح کیا کہ ان کا وزیراعظم بننے کا کوئی ارادہ نہیں۔